تقریب کا انعقاد محترمہ جنت اور رانا راشد کی میزبانی میں ہوا
محسن گیلانی کی بطور مہمان خصوصی اور دیگر متعدد لوگوں کی شرکت
فیشن شو کے بہترین شرکاء کو اول، دوم اور سوم انعامات سے نوازا گیا
دبئی (طاہر منیر طاہر) ماہ رواں فروری میں لاہور کے ایک ہال میں محترمہ جنت کی زیرِ نگرانی ایک شاندار اور بے مثال تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس نے اہلِ ذوق کو مبہوت کر دیا۔محفل کی روحِ رواں مس جنت تھیں، جن کی معاونت میں رانا راشد، ہما خان، ایاز قریشی، یاسین غازی اور دیگر معروف شخصیات شامل تھیں۔

یہ ایک ایسا مسحورکن اجتماع تھا جہاں برائیڈل مقابلے، فیشن شو، لذیذ کھانوں کے اسٹالز اور متنوع تجارتی اسٹاپس نے شرکت کی، اور ہر ایک پہلو اپنی دلکشی میں بے مثال نظر آیا۔ اس تقریب کی سب سے منفرد بات اس کا بے پناہ ہجوم تھا، جو جنت اور رانا راشد کی لاجواب پی آر کا منہ بولتا ثبوت تھا۔ ساتھ ہی ہما خان کے معزز احباب کی شرکت نے اس محفل کو چار چاند لگا دیے۔ جیسے ہی دولہا کی آمد ہوئی، تقریب کا منظر کسی شاہی بزم سے کم نہ تھا-انار جلائے گئے، گل پاشی ہوئی، اور ہر چہرے پر خوشیوں کی برسات نظر آئی۔
یوں محسوس ہونے لگا جیسے رانا راشد کی دوسری شادی کی دعائیں قبولیت کا درجہ پا چکی ہوں- تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک، نعتِ رسولِ مقبول ﷺ اور دعا کے روح پرور لمحات سے ہوا، جنہیں قاری صاحب نے اپنی خوبصورت آواز سے مزید پرکیف بنا دیا۔ محفل کے مہمانانِ میں امجد اقبال امجد، میاں محمد ایوب، طاہر سدھو اور آفتاب ورک شامل تھے، جبکہ محفل کی رونق بڑھانے کے لیے اسپیشل گیسٹ کے طور پر جناب محسن گیلانی تشریف فرما تھے۔
مس جنت کی سہیلیاں، ندا خان، مریم اور دیگر مہمانان نے اپنے حسین جلووں سے محفل کو اور زیادہ جاذبِ نظر بنا دیا۔ ماڈلز اپنی دلکشی کے عروج پر تھیں، اور جب برائیڈل اسٹیج پر آئیں تو یوں محسوس ہوا کہ گویا جنت کی حوریں جلوہ افروز ہو گئی ہوں! ہر سو حسن کا ایک سیلاب تھا، اور شرکاءِ محفل بھی ایسے آراستہ و پیراستہ تھے کہ گویا فرشتے زمین پر اتر آئے ہوں۔
رانا راشد کی میزبانی میں فیشن شو کے بہترین شرکاء کو اول، دوم اور سوم انعامات سے نوازا گیا، جس نے مقابلے کی دلچسپی کو دوچند کر دیا۔ محفل میں موسیقی کی روح پرور دھنیں ہما خان نے پیش کیں، جن کی موجودگی نے سماں ایسا باندھا کہ محفل کا ہر فرد جھوم اٹھا۔مس جنت کی خوشی دیدنی تھی، اور محفل کے شرکاء نے انہیں "حوروں کی ملکہ” کے لقب سے نوازا۔ یہ تقریب لگاتار چار گھنٹے جاری رہی، مگر اس کے سحر نے وقت کو بھی تھام لیا تھا۔
ہر چہرے پر خوشی، ہر نظر میں ستائش اور ہر لب پر مدح سرائی کے الفاظ تھے۔بے شک، یہ تقریب ایک ایسا شاہکار تھی جس نے لاہوری ثقافت میں اپنی سنہری یادیں چھوڑ دی ہیں۔ اگر جنت، رانا راشد اور ہما خان یوں ہی ہم آہنگی سے کام کرتے رہے تو یقیناً وہ دن دور نہیں جب سارا لاہور "جنت” کا نقشہ پیش کرے گا۔