بورڈ آف ڈٓائریکٹرزمیں 3نئے چہرےمتعارف کرائے گئے ہیں
بلامقابلہ منتخب قرارپانے والوں میں اعجاز احمد، محمد اقبال داؤد، محمد نفیس، محمد سلیم تابانی، مصطفیٰ ہیمانی، مصطفیٰ سلطان خواجہ اورسلطان محمود شامل ہیں
درآمدات برآمدات پالیسی پر نظرثانی کی جائے اورایسی پالیسیاں ترتیب دی جائیں جس سے درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافہ ہو،محمد اقبال داؤد
دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان بزنس کونسل دبئی نے 2023/2025مدت کے لئے اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا انتخاب کرلیا۔ اس ضمن میں دبئی میں ہیمانی جنرل ٹریڈنگ کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس ہوئی جس میں نئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اعلان کیا گیا ۔ انتخابی نگران کمیٹی کے چیئرمین میر وقاص الٰہی نے فیصلے کا اعلان کیا ہے اس موقع پر انتخابی نگران کمیٹی کے رکن بیرسٹرعلی رئیس قریشی بھی موجود تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ایوان صنعت و تجارت دبئی کی منظوری کے بعد بورڈ آف ڈائریکٹرز اگلی 2 سالہ مدت کے لئے 7 ارکان کا انتخاب عمل میں آیا ہے جس کے لئے قواعد کے تحت تمام ارکان کو مطلع کیا گیا تھا وہ اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں۔ انتخابی نگراں کمیٹی کا اجلاس 16دسمبر 2022کو ہوا جس سے11کاغذات نامزدگی وصول ہوئے جس کا جائزہ لیا گیا جو تمام کے تمام درست قرار پائے۔
تاہم 4 امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے یوں مقابلے کے لئے صرف 7امیدوار میدان میں رہ گئے جو تمام کے تمام بلامقابلہ منتخب قرارپائے جن کے نام یہ ہیں اعجاز احمد، محمد اقبال داؤد، محمد نفیس، محمد سلیم تابانی، مصطفیٰ ہیمانی، مصطفیٰ سلطان خواجہ اور سلطان محمود بورڈ آف ڈائریکٹرز اپنے اگلے اجلاس میں عہدیداروں کا انتخاب کریں گے، پریس کانفرنس میں 7 میں 5 نومنتخب ڈا ئریکٹرز موجود تھے جبکہ باقی اپنی نجی مصروفیات کے سبب شرکت نہ کرسکے۔
پریس کانفرنس میں نومنتخب ڈائریکٹرز نے مستقبل کا لائحہ عمل بیان کیا ۔ محمد اقبال داؤد نے کہا کہ بورڈ آف ڈا ئریکٹرز 3 نئے چہرے ہیں یہ اس بات کی کوشش ہے کہ نیا خون شامل ہوں اور پاکستان کے لئے ہماری خدمات آگے بڑھیں انہوں نے کہا کہ پاکستان سے برآمدات بڑھانا ہماری ترجیح ہے اور نیا بورڈ آف ڈا ئریکٹرز اس پر خصوصی توجہ دے گا ۔
اقبال داؤد کے مطابق برآمدات بڑھانے میں پاکستان سے رکاوٹیں زیادہ آتی ہیں جسے بہتر بنانے کی ضرورت ہےاس کے علاوہ درآمدات برآمدات پالیسی پر نظرثانی کی جائے اور ایسے پالیسیاں ترتیب دی جائیں جس سے درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافہ ہو۔
مصطفیٰ ہیمانی نے کہا کہ پاکستان کے پاس وسائل کی کمی نہیں ہے اصل مسئلہ وسائل نہیں ان کا درست استعمال ہے اگر اسے درست کرلیا جائے تو پاکستان بہت ترقی کرسکتا ہے، انہوں نے کئی شعبوں کے نشاندہی کی جہاں کام ہوسکتا ہے اور پاکستان کے لئے زرمبادلہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے پالیسیوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کی ضرورت ہے۔
محمد نفیس نے کہا کہ ہم نئی منڈیوں کی تلاش میں پاکستانی برآمد کنندگان کی مدد کررہے ہیں ۔ کچھ عرصہ قبل عراق میں نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا جسے بڑی پذیرائی ملی ۔ مستقبل میں ایسی مزید نمائشوں کا اہتمام کیا جائے گا ہماری کوشش ہے کہ پاکستانی کاروباری اداروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات مہیا کریں ۔ کوئی بھی پاکستانی کاروباری شخص 1500 درہم فیس ادا کرکے رکنیت حاصل کرسکتا ہے۔انہوں نے مستقبل میں پاکستان بزنس کونسل مختلف شعبوں پر مشتمل گروپ بنائے گی جو اپنے اپنے شعبوں پر بھرپور توجہ دے سکیں گے۔ پریس کانفرنس میں ڈائریکٹرز نے بتایا کہ جلد ہی سفیر پاکستان فیصل نیاز ترمذی کے ساتھ ایک نشست رکھی جائے گی۔