اور عمر شریف بھی چلے گئے ۔ کامیڈی کی دنیا کے بے تاج بادشاہ رخصت ہو گئے ۔ پچھلے سال امان اللہ چلے گئے تھے ۔ کامیڈی کی دنیا میں ان دونوں سے بڑھ کر کسی نے نام نہیں کمایا ۔ پنجابی تھیٹر میں امان سے بڑا کامیڈین پیدا نہیں ہوا اور کہا جاتا ھے کہ تھیٹر کا ہر اداکار دراصل امان اللہ کو ہی دوہراتا ھے ۔
عمر شریف اردو تھیٹر یا کراچی تھیٹر کے بے تاج بادشاہ تھے اور انہوں نے اپنے آپ کو بڑی محنت سے منوایا ۔ پاکستان میں پہلی دفعہ سٹیج ڈرامے کی ویڈیو ریکارڈنگ ان کے ذہن کی ہی اختراع تھی ۔ اس سے انکی شہرت پوری دنیا میں ہوئی ، نام بھی کمایا اور پیسہ بھی ۔ بھارت کی بہت ساری فلموں میں ان کے ڈراموں کے کئی ایکٹ ہوبہو اسی طرح شامل کئے گئے۔
عمر شریف نے فلموں میں بھی طبع آزمائی کی اور بہت سی فلمیں پروڈیوس کیں ۔ ٹی وی پر بہت سارے شو کی میزبانی کی ۔ ان جیسی برجستگی میں نے کسی میں نہیں دیکھی اور بڑے بڑے اداکار ان کے سامنے بے بس نظر آتے تھے ۔
اس کے علاوہ سٹیج شوز کی میزبانی بھی کی اور دنیا بھر میں شوز کئے حتیٰ کہ بھارت کے بہت سارے شوز ان کی میزبانی میں ہوئے ۔ شوکت خانم ہسپتال کیلئے چندہ اکٹھا کرنے کی مہم میں بھرپور حصہ لیا ۔
اس کے علاوہ سماجی اور فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے کراچی میں اپنی ذاتی آمدن سے ایک فری ہسپتال ’’ماں ‘‘کے نام سے بنوایا۔
عمر شریف اگرچہ شوگر اور دل کے عارضے میں مبتلا تھے لیکن کچھ عرصہ پہلے اپنی جوان بیٹی کی ناگہانی موت نے انہیں نڈھال کر دیا اور اسی کا غم انہیں موت تک لے گیا ۔
اللہ تعالیٰ انکی مغفرت فرمائے اور انکی اگلی منزلیں آسان کرے ۔ ان جیسا نہ کوئی پہلے تھا اور نہ آ ئندہ ہو گا ۔
کوئی روکے کہیں دست اجل کو
ہمارے لوگ مرتے جا رھے ہیں ۔
جاوید رسول