انسانی حقوق کے معروف کارکن خرم پرویز کو’مارٹن اینالز‘ ایوارڈ دے دیا گیا

0

جنیوا(نمائندہ خصوصی)مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے معروف کارکن خرم پرویز کو ان کی خدمات کے اعتراف میں ’مارٹن اینالز‘ ایوارڈ دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی حقوق کے عالمی شہرت یافتہ کشمیری علمبردار خرم پرویز اور انسانی حقوق کے دیگر کشمیری کارکنوں اور کشمیری سیاسی رہنماؤں اور صحافیوں کی رہائی کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔یہ بات انہوں نے جنیوا میں مارٹن اینالز ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کے بعد کہی۔

مارٹن اینالز فاؤنڈیشن نے خرم پرویز جو جبری گمشدگیوں کے خلاف ایشین فیڈریشن کے سربراہ بھی ہیں، کو یہ ایوارڈ کشمیریوں کے انسانی حقوق کے لیے گراں قدر خدمات پر دیا۔

نامور کشمیری کارکن خرم پرویز بھارتی جیل میں قید ہونے کے باعث جنیوا میں ’’مارٹن اینالز‘‘ ایوارڈ بذات خود وصول نہ کرسکے۔خرم پرویز کی طرف سے انسانی حقوق کے ایک اور کارکن اور جبری گمشدگیوں کے خلاف ایشین فیڈریشن کے کمپین منیجر محمد اشرف الزمان نے یہ ایوارڈ وصول کیا۔

اشرف الزمان نے خرم پرویز کا ایوارڈ وصول کرنے کے بعد خرم پرویز کا پیغام پڑھ کر سنایا اور جیل میں ان کی مشکلات کے بارے میں بھی گفتگو کی۔

خرم پرویز نے اپنے پیغام میں ایوارڈ دینے پر مارٹن اینالز فاؤنڈیشن کی ایوارڈ کمیٹی کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ دنیا میں کشمیریوں کی آواز سنی نہیں جارہی لیکن یہ ایوارڈ کئی دہائیوں سے کشمیریوں کی نہ سنے جانے والے مصائب کا اعتراف ہے۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہا کہ تقریب میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو اجاگر کیا گیا اور یہ بات بھی تقریب میں بتائی گئی کہ کس طرح خرم پرویز نے جو گزشتہ 15 ماہ سے بے بنیاد الزامات کے تحت بھارت کی روہینی جیل میں ہیں، نے جدوجہد کر کے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں حقائق کو پوری دنیا کے سامنے پیش کیا۔

جنیوا میں تقریب کے دوران مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کے حقوق کے بارے میں ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی جس میں تنازعہ کشمیر کے بارے میں بتایا گیا۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے بتایا کہ جس انداز سے خرم پرویز کے انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کو اس بین الاقوامی تقریب میں بیان کیا گیا اور انہیں ایوارڈ سے نوازا گیا، اس سے کشمیریوں کے حقوق کو عالمی سطح پر پذیرائی ملے گی۔

تقریب میں بتایا گیا کہ انسانی حقوق کے لیے کام کے دوران خرم پرویز اور ان کی ٹیم کو کن مشکلات سے گزرنا پڑا۔موجودہ قید سے پہلے بھی انہیں گرفتار کیا گیا اور انہیں بیرونی سفر سے روکا گیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!