لندن میں استحکام پاکستان کے تقاضے اور پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے عنوان سے تقریب کا اہتمام

0

تقریب کا انعقاد گلوبل پاکستان اینڈ کشمیر سپریم کونسل کے چیئرمین راجہ سکندر خان نے کیا

آج بھی دفاع وطن کیلئے آزاد کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر پاک فوج کے جوان دلیری اور بہادری سے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں،شیراز خان

کمیونٹی کو صحافیوں کے حقوق کیلئے بھی آواز اٹھانی چا ہئے،صدر پاکستان پریس کلب یوکے

لندن (رپورٹ:سیدہ کوثر) گلوبل پاکستان اینڈ کشمیر سپریم کونسل کے چیئرمین راجہ سکندر خان کی جانب سے ویسٹ لندن میں استحکام پاکستان کے تقاضے اور پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے عنوان سے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس کے مہمان خصوصی پاکستان پریس کلب یوکے کے صدر شیراز خان اور لاہور پریس کلب کے نائب صدر ظہیر بابر تھے جبکہ صد ارت راجہ کالا خان نے کی ۔

شیراز خان نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج دنیا کی بہترین پیشہ ور افواج ہے ، جنہوں نے ہر محاذ پر اپنی فتح کے جھنڈے گاڑے ہیں اور پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے، 9/11 کے بعد سے لے کر اب تک دہشت گردی کی جنگ میں پاک افواج کے تقریباً80 ہزار افراد شہید ہوچکے ہیں اور دہشت گردی کی یہ کاروائیاں ابھی بھی جاری ہیں اور پاک فوج ہر محاذ پر قوم کو دہشتگردوں سے محفوظ بنانے میں مصروف عمل ہے،جبکہ قدرتی آفات میں زلزلے اور سیلاب نے جب بھی سرزمین پاک کو اپنی لپیٹ میں لیا، پاک افواج نے شہریوں کو بچانے میں مرکزی کردار ادا کیا۔

شیراز خان کا کہنا تھا آزاد کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر دفاع وطن کے لئے آج بھی پاک فوج کے جوان دلیری اور بہادری سے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں اور پاکستان کے طول و عرض میں ایسی ایسی جگہوں پر مامور ہیں جہاں زندگی دشوار ہے ،کشمیری قوم ہمیشہ پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے، انڈیا نے جب بھی پاکستان پر حملہ کیا، پاکستان کی مسلح افواج نے منہ توڑ جواب دیا۔

ان حالات میں جب پاکستان کی مسلح افواج کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو دکھ ہوتا ہے، مسلح افواج کو بدنام کرنے کی کوششوں سے پاک افواج کا مرال پست ہوتا ہے اس کا اد راک خود عسکری قیادت کو ہونا چاہئے، انہوں نے کہا کہ "قائداعظم محمد علی جناح نے 14 جون 1948کو کہا تھا کہ پاک افواج پاکستان کی عوام کی خادم ہیں جو پاکستان کی سرحدوں کی محافظ ہیں ،تاہم پاکستان کی سول پالیسیوں کو تشکیل اور مرتب کرنا سول حکمرانوں اور عوامی نمائندوں کا کام ہے۔

شیراز خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے استحکام کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان میں سیاسی استحکام ہو ،جمہوریت ہو سیاسی طور پر مستحکم پاکستان ہی کشمیر کی آزادی کا ضامن ہے، شیراز خان نے پاکستان میں صحافیوں اور سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کی بھرپور مذمت کی اور کہا کہ ہر دور میں صحافیوں اور سیاسی ورکروں پر تشدد کیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ برطانیہ امریکہ اور یورپ میں مقیم پاکستانی ان ممالک میں جمہوریت کو انجوائے کررہے ہیں ان سب کو پاکستان میں بھی حقیقی جمہوریت کے لئے تگ ودو کرنی چاہئے اور اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، یہ جمہوریت ہی ہے جس کی وجہ سے یہاں سب تارکین وطن مقیم ہیں ۔

شیراز خان نے کہا کہ میڈیا وہی کچھ دکھاتا ہے جو کمیونٹی میں ہورہا ہوتا ہے، کمیونٹی کو صحافیوں کے حقوق کے لئے آواز اٹھانی چاہئے، شیراز خان نے کہا کہ وہ پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ برطانیہ میں ان صحافیوں کے لئے بھی ستارہ امتیاز کا اعلان کریں جنہوں نے پاکستان اور کشمیر کا علم ہمیشہ بلند رکھا، جن میں ظہور نیازی محمد سرور اور مرحوم مبین چوہدری شامل ہیں، شیراز خان نے پاکستان ہائی کمیشن سے مطالبہ کیا کہ راجہ سکندر خان کی کشمیر اور پاکستان کا علم بلند رکھنے کے صلے میں ستارہ امتیاز کا ایوارڈ 14 اگست کو دیا جائے، انہوں نے راجہ سکندر خان کی خدمات کو مولانا محمد یعقوب چشتی اور مرحوم مولانا محمد بوستان قادری کی کوششوں اور کاوشوں کا تسلسل قرار دیا جنہوں نے یہاں سب سے پہلے 1960 کے بعد میں کشمیر کی تحریک کے لئے آواز اٹھائی ۔

راجہ سکندر خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ افواج پاکستان ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں جس طرح ملک کے اندر مسلح افواج قوم کے دلوں میں بستی ہے ویسے ہی بیرون ممالک میں بھی مسلح افواج کے ساتھ اوورسیز پاکستانی اور کشمیری پوری طرح اظہار یکجہتی کرتے ہیں پاکستان کے تمام اداروں کے ساتھ پاک کشمیر گلوبل سپریم کونسل اظہار یکجہتی کرتی ہے ہم پاکستان کے استحکام کا اعادہ کرتے ہیں اور پاکستان کے اداروں اور عوام کے لئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

لاہور پریس کلب کے نائب صدر ظہیر بابر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم صرف پاک فوج کی ہی حمایت کرسکتے ہیں ہمارے پاس اور کوئی چوائس نہیں پاکستانی کسی دشمن ملک کی فوج کی حمایت نہیں کرسکتے ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے اور اگر پاکستان کی عوام خوش ہے تو مسلح افواج اور ادارے کامیاب ہیں، اس وقت عام پاکستانی بہت مشکل میں ہے ، عوام کی مشکلات دور کی جائیں اور یہ ذمہ داری سب اداروں کی ہے کہ عوام کو مشکل سے نکالیں اور اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کریں ،پاکستان ہے تو ادارے بھی ہیں ،پاکستان سیاسی اور معاشی طور شدید بحرانوں کا شکار ہے جس میں عوام پس رہی ہے، تقریب سے راجہ کالا خان نے خطاب کرتے ہوئے شیراز خان کو پاکستان پریس کلب کا صدر منتخب کا خیرمقدم کیا اور تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر پاکستان پریس کلب کے سینئر نائب صدر مسرت اقبال، نائب صدر میر اکرام سابق مئیر ہائی ویکمب چوہدری شفیق،کونسلر راجہ الیاس، کونسلر طاہر عزیز، میجر ریٹائرڈ حسن ملک، تھرڈ ورلڈ سالیڈرٹی کے چیئر مین مشتاق لاشاری،ڈاکٹر محمد مرتضیٰ، لارڈ ایم کے پاشا، ساحری قیوم،سابق سفیر گلگت بلتستان ہارون رشید، راجہ نوید اختر، معروف صحافی سیدہ کوثر ، راجہ مظہر حیات، امام آکسفورڈ یونیورسٹی شیخ ڈاکٹر رمزی، امجد بوبی،محمد شاہ پال، چوہدری پرویز اختر، چوہدری طارق محمود،چوہدری خالد محمود،محمد سلیمان خان،ندیم محمود عرفان حسین، عمران بٹ،اعجاز خان، پاکستان پریس کلب لوٹن برانچ کے سیکرٹری مالیات چوہدری عتیق الرحمن ساجد بٹ، زبید خان، سہیل قریشی، معروف کشمیری رہنما ریحانہ علی اور دیگر سینکڑوں افراد نے اس تقریب میں شرکت کی، تقریب کے آغاز میں پاکستان پریس کلب یوکے کے سابق صدر مبین چوہدری کی مغفرت کے لئے دعا کی گئی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!