لندن(نمائندہ خصوصی) عالمی شہرت یافتہ تھنک ٹینک گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل کے چیئرمین نے بھارتی ہائی کمیشن لندن کے باہر برہان وانی شہید کی ساتویں برسی کا اہتمام کیا جہاں بہت سے کشمیری اور سکھ جمع ہوئے اور انسانی حقوق کے خلاف احتجاج کیا۔
غیر قانونی طور پر بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارتی مقبوضہ پنجاب کے بے گناہ لوگوں کے خلاف حقوق کی پامالی اور مظالم اور کشمیریوں اور سکھوں دونوں نے نعرے لگائے’’بھارت کشمیر اور خالصتان میں انسانی حقوق کی پامالی اور مظالم بند کرے اور کشمیر اور خالصتان کو آزاد کرے‘‘۔
خراب موسم کے باو جودشدید بارش میں کشمیریوں اور سکھوں کی بڑی تعداد نے بھارتی حکومت اور اس کی افواج کے خلاف احتجاج کیا جو کشمیر اور خالصتان (بھارتی مقبوضہ پنجاب) میں انسانی حقوق کی وحشیانہ خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
چیئرمین راجہ سکندر خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارتی مسلح افواج کشمیر اور خالصتان کے بے گناہ لوگوں پر انسانی حقوق کی پامالی اور مظالم کا ارتکاب کر رہی ہیں اور عالمی برادری اس پر کیوں آنکھیں بند کیے ہوئے ہے اور اس انسانی حقوق کے نام نہاد چیمپئن کیوں نہیں؟ کشمیر اور خالصتان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے بھارتی حکومت پر دباؤ نہیں ڈال رہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بھارت پر کشمیر اور خالصتان میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو رکوانے کے لیے دباؤ ڈالے اور بھارت کشمیریوں اور خستانیوں کو ان کا پیدائشی حق خود ارادیت دے ۔
مشیر برائے صدر آزاد جموں و کشمیر چوہدری دل پزیر، چیئرمین پاکستان محب وطن محاذ چوہدری طارق محمود، آکسفورڈ یونیورسٹی کے امام و ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ رمزی، انفارمیشن سیکرٹری ریحانہ علی ایڈووکیٹ اور دیگر کئی کشمیری کارکنوں نے بھارتی ہائی کمیشن لندن کے باہر ہونے والے پرامن احتجاج میں شرکت کی۔