پاکستان سوشل سینٹر شارجہ میں سوشل میڈیا گروپ وومن آف وزڈم WOW نے پاکستان کا یوم آزادی شان و شوکت سے منایا
یوم آزادی کی تقریب کا اہتمام فرزانہ منصور، ثروت زہرہ، سعدیہ طارق اور زبیدہ خانم نے کیا تھا
خواتین نے اپنے آپ کو روایتی لباس میں سجایا ، کے پی کے، سندھ، کشمیر، گلگت بلتستان، پنجاب سے لے کر بلوچستان تک کی نمائندگی کی گئی
والدین اپنے بچوں کو پاکستان کی تاریخ اور اہمیت کے بارے میں آگاہی فراہم کریں، خالد حسین چودھری، افتخار چودھری
دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان سوشل سینٹر شارجہ میں خواتین کی تنظیم سوشل میڈیا گروپ وومن آف وزڈم WOW نے پاکستان کے یوم آزادی کا اہتمام کیا جسے "واؤ آزادی میلہ” کا نام دیا گیا، واؤآزادی میلہ میں دبئی، شارجہ اور ناردرن ایمریٹس کی پاکستانی خواتین اور فیملیزنے شرکت کی۔
اس تقریب میں دلچسپ سرگرمیوں اور مقابلوں کا ایک سلسلہ دیکھا گیا جس نے آزادی اور اتحاد کے جذبے کو اجاگر کیا۔ بانی ممبران فرزانہ منصور اور ثروت زہرہ نے ممبران سعدیہ طارق اور زبیدہ خانم کے ساتھ مل کر ایک دلفریب پروگرام ترتیب دیا جس سے حاضرین میں حب الوطنی کا جوش دیدنی تھا۔
سعدیہ طارق اور زبیدہ خانم نے سٹیج سیکرٹریز کا کردار ادا کیا،ایک خصوصی سیگمنٹ میں بچوں کی طرف سے جمع کرائی گئی آن لائن ویڈیوز شامل تھیں، جو پاکستان کے لیے ان کی محبت اور تعریف کو ظاہر کرتی رہیں۔ عماد الحسن اور ظل ہما پر مشتمل ججز پینل کو سرفہرست اندراجات کا انتخاب کرنا مشکل کام تھا۔
فجرعادل نے پہلی، ابیہا نے دوسری، صفا قیصر نے تیسری اور عنایہ عدیل نے چوتھی پوزیشن حاصل کی جبکہ اس ویڈیو مقابلے کے تمام شرکاء کو تعریفی اسناد سے نوازا گیا۔ بہت سے پرکشش مقابلوں کے درمیان، پرچم پینٹنگ کے مقابلے نے تہوار میں رنگوں کا اضافہ کیا۔ ججز محمد سلیم اورعرشیہ کومل کی گہری نظروں میں ایمان علی منصور نے پہلی پوزیشن حاصل کی، فضا ظفر نے دوسری اور عبیحہ شہزادی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
ایونٹ نے ایک دلچسپ نقشہ جات کے مقابلے کے ساتھ ایک تعلیمی موڑ لیا، جس میں شرکاء کو چیلنج کیا گیا کہ وہ پاکستان کے نقشے پر اپنے متعلقہ صوبوں کے اندر شہروں کے ناموں کو درست طریقے سے رکھیں۔ ایک کوئز سیشن نے پاکستان سے متعلق دلچسپ حقائق کے بارے میں خواتین اور بچوں دونوں کے علم کا تجربہ کیا، جسے کہ ایک دلکش پریزنٹیشن کے ذریعے دکھایا گیا ہے۔ تنوع اور ثقافت کا جشن ثقافتی لباس کے مقابلے کے ساتھ مرکز بنا۔
خواتین نے اپنے آپ کو روایتی لباس میں سجایا جو پاکستان کے مختلف علاقوں، کے پی کے، سندھ، کشمیر، گلگت بلتستان، پنجاب سے لے کر بلوچستان تک کی نمائندگی کرتا ہے۔ ثقافتی ورثے کی نمائندگی کرنے پر فاتحین کو سراہا گیا۔ "واؤآزادی میلہ” میں کھانے کے اسٹالز تھے حاضرین نے پاکستان کے ذائقوں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے ثقافتی تجربے میں مزید اضافہ کیا۔
تقریب کو سپر فکس آٹو سینٹرز اور باسپاری کاسمیٹکس نے سپانسرزکیا،پاکستان سوشل سنٹر شارجہ نے بھی اس تقریب کے انعقاد میں بھرپور ساتھ دیا ۔ منتظمین نے ان سب کا شکریہ ادا کیا ۔پاکستان سوشل سنٹر شارجہ کے صدر خالد حسین چودھری اور جنرل سیکرٹری افتخار چودھری نے ایک معلوماتی اور تفریحی تقریب کو منعقد کرنے پر منتظمین کو سراہا۔
انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو پاکستان کی تاریخ اور اہمیت کے بارے میں آگاہی فراہم کریں اور بیداری اور اتحاد کو فروغ دینے کے لیے ایسی تقریبات میں شرکت کی اہمیت پر زور دیا۔فرزانہ منصور نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور مقابلے میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے والے نوجوان شرکاء کو دلی مبارکباد دی۔
اس نے اپنے بچوں کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لیے والدین کی غیر متزلزل لگن کا بھی اعتراف کیا۔”واو آزادی میلہ” نے حقیقی معنوں میں پاکستان کے یوم آزادی کے رنگ کو اپنی گرفت میں لے لیا، جس نے قومی فخر، دوستی اور ثقافتی تعریف کے احساس کو فروغ دیا۔ یہ ایک قوم کے ورثے کی تفہیم اور جشن کو فروغ دینے میں کمیونٹی سے چلنے والے اقدامات کی طاقت کا ثبوت تھا۔