میری اپنی دنیا ہے اور میرے اپنے رنگ

0

بیجنگ (ویب ڈیسک)1990 میں پیدا ہونے والے چینی نوجوان شویون نے اکتوبر 2020 میں اپنے آبائی صوبہ جیانگ شی کو الوداع کہہ کر اپنی نوکری سے جمع شدہ 30000 یوان جیب میں رکھے اور اکیلے بائیسکل کا سفر شروع کیا۔ گزشتہ 3 سالوں میں، انہوں نے 40000کلومیٹر سے زیادہ کا سفر کیا ہے۔بائیسکل کی سواری کے دوران انہوں نے آن لائن پلیٹ فارم پر شارٹ ویڈیوز پوسٹ کیں۔ ان کی 300 سے زائد ویڈیوز میں سے تقریبا ہر ایک کو لاکھوں ویوز اور انہیں خود 3 ملین سے زیادہ فالوورز مل چکے ہیں۔

تاہم 19جولائی کو اچانک شو یون نے اپنی سفری ویڈیو ز کو آئندہ اپ لوڈ نہ کرنے کا اعلان کیا۔کچھ لوگوں نے سوچا کہ شاید آمدنی کی وجہ سے شو یون ویڈیوز کو اپ لوڈ نہیں کر رہے ہیں ۔ اس حوالے سے شو یون نے خصوصی طور پر جواب دیا کہ ان کا سیلف میڈیا ٹریفک اور آمدنی اس وقت بہت مستحکم ہے اور ان کی آمدنی باقاعدہ ملازمت سے کہیں زیادہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ ویڈیو ز کا اپ لوڈ نہ کرنے کا فیصلہ ان کی صحت اور زندگی کا مختلف تجربہ کرنے کے لیے ہے۔

پھر اگست کے اوائل میں، شو یون نے شمال مشرقی چین کے صوبہ حی لونگ جیانگ کے شہر ای چھون میں ایک گھر خریدا، جہاں وہ ایک پرسکون زندگی سے لطف اندوز ہونے اور زراعت پر مبنی ویڈیو تخلیق کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔موجودہ چینی معاشرے میں، روزگار کی نئی شکلیں پھل پھول رہی ہیں اور نوجوانوں کا روزگار زیادہ ذاتی خصوصیات دکھا رہا ہے. کچھ لوگ کام کے اوقات میں آسانی کے لیے کوریئرمین یا آن لائن رائیڈ ہیلنگ ڈرائیورز کے طور پر کام کرتے ہیں، کچھ خود کو عوامی فلاح و بہبود کی سرگرمیوں کے لئے وقف کرتے ہیں، اور کچھ دیہی علاقوں میں خدمات انجام دیتے ہیں ۔کام کے آزاد اوقات ، اچھی صحت، سماجی فلاح و بہبود یا قومی ترقیاتی نصب العین،یہ سب نوجوانوں کے روزگار انتخاب کرنے کے پہلوؤں میں شامل ہیں۔

متنوع روزگار اعلی معیار کی سماجی اور معاشی ترقی کا ایک مثبت اظہار ہے۔ سوشل میڈیا سیلیبرٹیز ، کوریئر مین اورآن لائن رائیڈ ہیلنگ ڈرائیورز جیسے روزگار کے نئے رجحانات کا عروج ڈیجیٹل معیشت کی بھرپور ترقی پر منحصر ہے۔ سوشل میڈیا پر زرعی مصنوعات کے فروخت کنندہ اور ولیج مینیجرز کا ابھرنا بھی دیہی احیا کی حکمت عملی کی مضبوط پالیسی کی عکاسی کرتا ہے۔ چین میں نئے پیشوں اور ان سے منسلک نوجوانوں کی ترقی پر جولائی میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، 2021 سے 2025 تک، انٹرنیٹ مارکیٹرز، کارپوریٹ کمپلائنس مینیجرز، مصنوعی ذہانت کے ٹرینرز، عمر رسیدہ افراد کی صلاحیتوں کا جائزہ لینے والے اور زرعی مینیجرز جیسے 20 نئے پیشوں میں 120 ملین افراد کی کمی ہوگی ۔ رپورٹ میں یقین ظاہر کیا گیا ہے کہ اگلے پانچ سالوں میں نئے پیشوں سے نوجوانوں کو بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔

ان میں براہ راست نشریات اور شارٹ ویڈیو زکا زندگی کے تمام شعبوں سے گہرا تعلق ہے جو روزگار کے نئے پلیٹ فارمز میں ایک اہم طاقت بن رہے ہیں. براہ راست اور مختصر ویڈیو انڈسٹری سے متعلق ایک رپورٹ کے مطابق، 2022 کے اختتام تک، چین میں 150 ملین سے زیادہ لائیو براڈکاسٹنگ اکاؤنٹ کھولے گئے تھے. 2022 میں ، 100 ملین سے زیادہ ملازمتیں براہ راست یا بالواسطہ طور پر لائیو براڈکاسٹنگ اور مختصر ویڈیو ز کی وجہ سے پیدا ہوئیں اور کچھ سوشل میڈیا سیلیبرٹیز اور کاروباری افراد ہر ماہ دس لاکھ یوآن سے زیادہ کما رہے ہیں ۔

چین کی معیشت نے دہائیوں کی تیز رفتار ترقی کا تجربہ کیا ہے اور ترقی کے لئے ایک مضبوط بنیاد قائم ہوئی ہے. اعلی معیار کی ترقی تک منتقلی کے مرحلے میں،مضبوط ترقیاتی لچک اور صلاحیت نوجوانوں کو وسیع تر ترقی کا امکان فراہم کرنا جاری رکھے گی. زندگی کی لہر وں میں تبدیلی پر چینی لوگ اس سے نمٹنے کا اپنا طریقہ کار رکھتے ہیں۔ شو یون جیسا ہر ایک چینی نوجوان، وقت کی ان لہر وں میں اپنا مقام تلاش کر رہا ہے اور اپنی مرضی اور پسند کے مطابق ایک بھر پور زندگی جی رہا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!