ماضی سے حال اور حال سے مستقبل تک جہاں بھی نظر دوڑائیں تو ایک نقظہ مشترکہ ملتا ہے ،اس نقطہ کو ٹیکنالوجی کے ساتھ بہتر سے بہترین کئے جانے کی بھر پور کوشش کی جاتی ہے اس کی مثال زندگی کے ہر شعبہ ہائے زندگی میں ملے گی جب بھی کوئی نئی مشین یا پھر دنیا کی کوئی چیز کو ایجاد کیا جاتا ہے تو اس کی ایک اہم ہدایات والی کتاب بھی ساتھ پبلش کی جاتی ہے جس سے اس کو چلانے میں آسانی ہو نہ صرف آسانی بلکہ اس کو ہر لحاظ سے محفوظ بھی بنایا جا سکے۔
سٹارٹ سے لے کر آف کرنے تک اسکو دی گئی ہدایات کے مطابق استعمال میں لایا جائے ،اگر اسکو ہدایت نامہ سے ہٹ کر استعمال کیا جائے تو ایجاد کرنے والے اس کی ضمانت بھی قبول نہیں کرتے ،اس کے علاوہ مشین کی خرابی کے ساتھ انسانی جان کے جانے کا بھی خطرہ ہوتا ہے ،اس لئے آج کے دور میں اس ہدایت نامہ کو بھر پور اہمیت دی جاتی ہے۔
اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے اگر انسان کے ہدایت نامہ کی بات کی جائے تو اللہ تعالیٰ نے صدیوں پہلے انسان کی رہنمائی اور زندگی کو بہترین اور آرام دہ بنانے کے لئے ایک ہدایت نامہ نازل فرما دیا جس کو قرآن پاک کے خوبصورت نام سے پکارا جاتا ہے کیا آج کے دور میں ہم سب اس ہدایت نامہ پر عمل پیرا ہیں ؟اس پر عمل پیرا انسان اپنی زندگی کو بہترین دنیاوی زندگی گزارنے کے ساتھ آخرت کو بھی سنوار رہیں ہیں۔
آج ہم لوگ کیوں بھٹکے ہوئے ہیں کیوں کہ ہم خالق کائنات کے عطا کئے ہوئے ہدایت نامہ پر عمل پیرا ہونا چھوڑ دیا ہے ،جس نے اس ہدایت نامہ پر عمل کیا وہ دنیا و آخرت دونوں جہاں میں فلاح پائے گا،اس لئے جب بھی کسی مسئلہ کا حل نہ مل رہا ہوں تو قرآن پاک کو غور و فکر سے پڑھیں بے شک سب مسائل کا حل اسی ہدایت نامہ میں موجود ہے۔