ناروے میں پاکستانی تنظیمات نے جشن آزادی کے کثیر تعداد میں پروگرامز منعقد کرکے اتحاد،یگانگت اور اتفاق کو فروغ دیا ہے،سفیر پاکستان
سعدیہ الطاف قاضی کا پاک ناروے فورم کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب
اوسلو(رپورٹ:عقیل قادر) پاک ناروے فورم ایک سماجی و فلاحی تنظیم ہے جو گذشتہ ایک دہائی سے پاکستانی و نارویجن سوسائٹی میں متحرک کردار ادا کر رہی ہے۔ جشن آزادی پاکستان کے حوالے سے پاک ناروے فورم نے ایک خوبصورت تقریب کا انعقاد کیا جس میں خواتین و حضرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
پروگرام کی صدارت پاک ناروے فورم کے صدر چوہدری قمر عباس ٹوانہ نے کی اور پروگرام کی مہمان خصوصی سفیر پاکستان سعدیہ الطاف قاضی تھیں ، مفتی محمد زبیر تبسم نے تلاوت قرآن سے تقریب کا آغاز کیا ، ثریا بی بی نے حمد اور عبدالمنان نے بارگاہ رسالت میں نعت شریف پیش کی۔
تقریب کی نقابت کے فرائض پاک ناروے فورم کے جنرل سیکریٹری چوہدری وسیم شہزاد نے خوبصورت انداز میں سرانجام دیئے۔ سفیر پاکستان سعدیہ الطاف قاضی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم آزادی کو دو ہفتے گزر جانے کے باوجود جشن آزادی کے پروگرامز کو منعقد کرنے کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے جو کہ خوش آئند بات ہے،انہوں نے اس موقع پر پاکستانی تنظیمات کو خراج تحسین پیش کیا کہ تمام تنظیمات نے پروگرامز کا انعقاد مشاورت سے کر کے اتحاد کو فروغ دیا ہے۔
ویلفیئر اتاشی آصف حمید نے خطاب کرتے ہوئے پاک ناروے فورم کو جشن آزادی کے پروگرام میں بچوں کو شامل کرنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ تنظیمات کو خصوصی طور پر بچوں کو ایسی تقریبات میں شامل کرنا چاہیے تاکہ جو محبت اور جذبات پاکستان کے لیے آپ کے دلوں میں ہیں انہیں اگلی نسلوں تک منتقل کیا جا سکے۔
پیر سید نعمت علی شاہ بخاری اور معروف شاعرہ مینا جی نے بھی یوم آزادی کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
پاک ناروے فورم کے نائب صدر راجہ عاشق حسین نے اپنے منفرد شاعرانہ انداز میں یوم آزادی کے ہیروز کو خراج تحسین پیش کیا۔
پاک ناروے فورم کے صدر چوہدری قمر عباس ٹوانہ نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے تمام مہمانوں کا تقریب کو رونق بخشنے پر شکریہ ادا کیا اور اسکے ساتھ ساتھ اپنی ٹیم کی انتھک محنت اور کاوش کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
ریسورس سینٹر فار نارویجن پاکستانی وومن کی جانب سے چوہدری اسماعیل سرور بھٹیاں کو ” گُڈ برادر” کی تعریفی سند سے نوازا گیا۔
سید نعمت علی شا ہ بخاری نے اختتامی دعا کرائی اور مہمانوں کی تواضع پرتکلف ڈنر سے کی گئی۔