اسلام آباد (رپورٹ شیراز خان)یوم قرار داد پاکستان کی مناسبت سے منعقدہ قومی شکرپڑیاں پریڈ 23 مارچ 2024 میں شرکت کے موقع پر جہاں پاک افواج کی پیشہ وارانہ مہارت اور دفاع کی ناقابل تسخیر صلاحیتوں کو قریب سے جانچنے اور سمجھنے کا موقع ملا وہاں بہت اہم قوم و ملّت کے بارے میں مشاہدات بھی ہوئے جن میں ایک اس میگا ایونٹ کی کوئی ساڑھے تین گھنٹے مسلسل میزبانی (کمنٹری ) کرنے والی دنیا بھر میں ایک نسوانی آواز جو گونجتی رہی انگریزی اور اردو میں کانوں میں رس گھولتی رہی نہ تلفظ کی ادائیگی میں کوئی سقم اور نہ کوئی غلطی نہ توجہ ادھر سے ادھر بھٹکی اور نہ تھکاوٹ کے کوئی اثار دکھائی دئیے۔
یہ آواز کشمیر دھرتی راولاکوٹ کے علاقے پاچھیوٹ سے تعلق رکھنے والی ایک بیٹی کیپٹن رافعہ مشتاق خان کی تھی جس کو داد و تحسین دئیے بغیر نہیں رہا جاسکتا ،آزادکشمیر راولاکوٹ پاچھیوٹ سے تعلق رکھنے والی کیپٹن رافعہ مشتاق خان نے اپنے دیگر سٹاف کی معاونت سے جو فریضہ سر انجام دیا وہ تریخ میں نیا باب رقم ہوگیا ۔
جب آزادکشمیر راولاکوٹ کی کسی خاتون آرمی آفیسر نے یہ ذمہ داری خوبصورتی، اعتماد اور احسن طریقے سے سر انجام دی ۔ جس پر یقیناً کیپٹن رافعہ مشتاق خان اور ان کے والدین مبارک باد کے مستحق ہیں۔
کیپٹن رافعہ مشتاق خان کا تعلق ضلع پونچھ کی یونین کونسل پاچھیوٹ کے گائوں بھاگیانہ سے ہے، کیپٹن رافعہ مشتاق خان کے دادا سردار محمد شفیع خان (مرحوم ) آزادکشمیر پولیس میں ڈی آئی جی کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے تھے وہ آزادکشمیر پولیس کے ایماندار اور نامور پولیس آفیسر کے طور پر یاد کئے جاتے ہیں۔
کیپٹن رافعہ مشتاق خان کی بہترین پرفارمنس پر جہاں ان کے آبائی علاقے کی عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی وہاں ضرورت اس امر کی ہے کہ آزادکشمیر کے نوجوانوں بالخصوص خواتین کو نہ صرف مسلح افواج بلکہ پاکستان کے دیگر شعبوں میں آگے بڑھنے کے مواقع اگر زیادہ سے زیادہ میسر ہوں تو وہ شاندار کارکردگی دکھا سکتی ہیں۔
نہیں ہے نا امید اقبال اپنی کشت ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی