چین اور پاکستان کو سکیورٹی تعاون کو مزید مستحکم کرنا ہوگا، چینی میڈیا

0

دہشت گردی کے خطرے سے مشترکہ طور پر نمٹنے کیلئے انٹیلی جنس کے تبادلے کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، رپورٹ

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ ،جس کی تعمیر چینی کمپنی کر رہی ہے ،کی شٹل کار ایک دہشت گرد انہ حملے کی زد میں آئی ، جس کے نتیجےمیں پانچ چینی اہلکار اور ایک پاکستانی اہلکار جاں بحق ہوئے۔ اس دہشت گردانہ کارروائی کے جواب میں چین اور پاکستان کی حکومتوں اور معاشرے کے تمام شعبوں نے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور متاثرین سے گہری تعزیت کا اظہار کیا۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے اسی دن ذاتی طور پر پاکستان میں چینی سفارت خانے جا کر متاثرین کے اہل خانہ اور چینی حکومت سے تعزیت کا اظہار کیا، دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دہشت گردوں کی پاک چین دوستی کو کمزور کرنے کی کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔ اسی روز پاکستانی صدر آصف زرداری، وزیر خارجہ، وزیر داخلہ اور دیگر اعلیٰ اہلکاروں نے حملے کی شدید مذمت کی، متاثرین سے تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان جلد از جلد سچائی کا پتہ لگائے گا، قاتلوں کو سخت سزا دے گا، اور پاکستان میں چینی شہریوں اور منصوبوں کے تحفظ کے لیے عملی اور موثر اقدامات کرے گا۔

چین اور پاکستان چار موسموں کے اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنر ہیں اور قریبی تعاون پر مبنی تعلقات برقرار رکھتے ہیں اور چینی عوام کی طرف سے پاکستان کے لئے "آہنی دوست ” کا ٹائٹل بھی دنیا میں واحد ہے۔ لیکن اسی دوستی کی وجہ سے دہشت گرد چین کو ہدف سمجھتے ہیں اور پاکستانی حکومت پر دباؤ ڈالنے اور چین اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تعلقات کو کمزور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ چین پاک اقتصادی راہداری دونوں ممالک کے لئے انتہائی اسٹریٹجک اہمیت کی حامل ہے اور راہداری کی تعمیر سے پاکستان کی معیشت کو اہم سہارا ملا ہے۔

چینی انجینئرز کے خلاف اس دہشت گردانہ حملے کی وجوہات کا تجزیہ کرتے ہوئے اگرچہ اس کے کئی عوامل ہوسکتے ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ قاتل کے پیچھے کون ہے، اس کا گھناؤنا مقصد صرف چین پاکستان تعلقات کو کمزور کرنا اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔اس سنگین چیلنج کا سامنا کرتے ہوئے چین اور پاکستان کو سیکیورٹی تعاون کو مزید مستحکم کرنا ہوگا اور مشترکہ طور پر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

سب سے پہلے، دہشت گردی کے خطرے سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لئے انٹیلی جنس کے تبادلے اور مشترکہ کارروائیوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ دوسرا، سرحدی اور بنیادی ڈھانچے کی سیکیورٹی کو مضبوط بنانے اور چین پاکستان تعاون کے منصوبوں کی سیکورٹی کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ چین اور پاکستان کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے فریم ورک کے تحت تعاون کو مزید گہرا کرنا چاہیے اور مشترکہ طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر کو فروغ دینا چاہیے کیونکہ معاشی ترقی دہشت گردی کے خاتمے کا ایک اہم طریقہ ہے اور معاشی و تجارتی تعاون کو مضبوط بنانے اور علاقائی امن و استحکام کو فروغ دے کر ہی ہم دہشت گردی کی افزائش گاہ کو مؤثر طریقے سے ختم کر سکتے ہیں اور مشترکہ ترقی و خوشحالی حاصل کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ حملہ ایک بار پھر پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی صورتحال کی سنگینی اور پیچیدگی کو اجاگر کرتا ہے۔ پاکستان میں چینی اہلکاروں اور متعلقہ انجینئرنگ منصوبوں کے خلاف بار بار ہونے والے دہشت گرد حملوں کو یاد کرتے ہوئے دیکھا جائے تو اکثر قافلوں پر خودکش حملوں کے ملتے جلتے طریقہ کار کا استعمال کیا گیا۔ حملے کا یہ طریقہ انتہائی تباہ کن اور خطرناک ہے اور اگرچہ پاکستانی فریق نے چینی اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے حفاظتی اقدامات کو مضبوط بنانے کا بارہا وعدہ کیا ہے لیکن حقائق نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ متعلقہ پاکستانی فریقین کے حفاظتی اقدامات میں اب بھی بہت بڑی خامیاں موجود ہیں۔

لہٰذا پاکستانی فوج اور متعلقہ محکموں کو سبق سیکھنے اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کے تحفظ اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر کے لیے حقیقی اورزیادہ موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے چین سیکیورٹی تعاون اور تکنیکی معاونت فراہم کرتا رہے گا اور صرف مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہی ہم متعلقہ اہلکاروں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنا سکتے ہیں، دونوں فریقوں کے درمیان جیت جیت تعاون کا ہدف حاصل کر سکتے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فتح حاصل کر سکتے ہیں۔

پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے نفاذ میں چین کا ایک اہم شراکت دار ہے اور چین کو ایک مستحکم پاکستان کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان ہمہ جہت تعاون کو بہتر طریقے سے فروغ دیا جاسکے، دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچے اور چین پاکستان ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کے لئے مسلسل مضبوط بنیاد قائم کی جاسکے۔ہر دہشت گردانہ حملہ تہذیب کی توہین اور امن کے لئے ایک چیلنج ہے۔ آئیے ہم دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے مل کر لڑیں اور ہمیں پختہ یقین ہے کہ کوئی بھی سازش چین پاک دوستی کی مضبوط بنیاد کو متزلزل نہیں کر سکتی!

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!