مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف پر لگنے والے تمام الزامات غلط ثابت ہوئے، پانامہ کیس ثابت ہوا اور نہ ہی منی لانڈرنگ کیس میں سے کچھ نکلا
پاکستان کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے آئین پاکستان کی شق 63 کو مد نظر رکھتے ھوئے اچھا فیصلہ دیا ہے
قاضی فائز عیسی اور ان کے رفقاء نے آئین پاکستان کے مطابق فیصلہ دیا ہے جس پر ہمیں ان پر فخر ہے، چودھری نورالحسن تنویر
فیصلہ میں کسی کی طرفداری نہیں کی گئی بلکہ آئین پاکستان کے مطابق صحیح فیصلہ دیاگیا ہے
دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے آئین پاکستان کی شق 63 کو مد نظر رکھتے ہوئے اچھا فیصلہ دیا ہے جس پر قاضی فائز عیسی اور ان کے رفقاء لائق صد تحسین اور مبارکباد کے قا بل ہیں، انہوں نے آئین پاکستان کے مطابق فیصلہ دیا ہے جس پر ہمیں ان پر فخر ہے۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ ن گلف و مڈل ایسٹ کے سابق صدر اور سابق ایم این اے چودھری نورالحسن تنویر نے کیا- انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کا دیا ہوا نظریہ وقت دفن ہو کر رہ گیا ہے۔
قاضی فائز عیسی اور ان کے رفقاء نے کسی کی طرفداری نہیں کی بلکہ آئین پاکستان کے مطابق صحیح فیصلہ دیا ہے،انہوں نے سپریم کورٹ کی حرمت اور انصاف کے ترازو کو برقرار رکھا ہے ، جس پر تاریخ میں ان کا نام سنہری الفاظ میں لکھا جائیگا۔
چودھری نورالحسن تنویر نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف پر لگنے والے تمام الزامات غلط ثابت ہوئے نہ پانامہ کیس ثابت ہوا اور نہ ہی منی لانڈرنگ کیس میں سے کچھ نکلا،محمد نواز شریف صحیح ثابت ھوئے اور ناجائز لگائے گئے تمام الزامات سے با عزت بری ہو گئے، آئین اور قانون کی فتح ہوئی جس پر ہم الله تعالی اور عدالتوں کے شکر گزا ر ہیں۔