حافظ بابر شہزاد سے ایک ملاقات کا احوال

0

جو بھی بابر شہزاد سے سے ملتا ھے وہ ان کے محبت بھرے لہجے و خلوص سے متاثر ہوئے بنا نہیں رہ سکتا

وہ و حج و عمرہ کے قافلے زائرین کی مکمل ٹریننگ کے بعد سعودی عرب حرمین شریفین ہر ہفتے بھیجتے ہیں

آپ قرآن پاک کی تعلیم دینے اور قرآن پاک کے نسخے خوبصورت و دیدہ زیب نقوش میں چھپوانے کا اہتمام بھی کرتے ہیں

حافظ بابر شہزاد خیر و برکت کے لیے قرآنی نسخے ہر خاص و عام کو بلا معاو ضہ تقسیم کر تے ہیں

پاکستان سے دبئی وزٹ ویزہ کی مشکلات سے گزرنے کے بعد بالآخر ویزہ مل گیا اور دبئی میں قدم رکھنے کے بعد ذہن میں جو نقشہ بن رہا تھا اس میں دبئی میں گزرے ہوئے 50 سال آنکھوں کے سامنے تھے۔ دوستوں سے عزیزوں سے اہل خانہ سے ملنے کا اشتیاق تو تھا ہی مگر یہ بات بھی کہ دبئی کی خوبصورتی و شان و شوکت کتنی بڑھ چکی ہوگی کہ دبئی دنیا بھر میں ترقی کی منازل طے کرنے میں صف اول میں شمار کیا جاتا ھے۔

دبئی کی یادیں نہیں آتیں تو برسوں تک نہیں آتیں لیکن جب یاد آتی ہیں تو اکثر یاد آتی ہیں، ذرا سی بات سہی تیرا یاد آ جانا، ذرا سی بات بہت دیر تک رلاتی ھے۔دبئی کی یادیں اور دبئی کے دوستوں کی یادیں اس لئے زیرقلم ہیں کہ آج عزیز دوست طاہر منیر طاہر کے ساتھ ایک اور محبت و پیار سے لبریز دوست حافظ بابر شہزاد سے ملاقات کے لئے ہم لوگ ان کے آفس شارجہ پہنچے۔ بابر شہزاد نے ہمارا بھر پور استقبال کیا۔جو بھی بابر شہزاد سے سے ملتا ھے وہ انکے خصوصی محبت بھرے لہجے و خلوص سے متاثر ہوئے بنا نہیں رہ سکتا۔ہر دوست سمجھتا ہے کہ بابر شہزاد اس کے سب سے زیادہ قریب ہے کہ بابر بھائی جس شائستگی اور محبت بھرے انداز سے ملتے ہیں وہ ان پر اللہ تعالیٰ کی خاص عطاء ھے یہ عطاء ہر کسی کے حصے میں نہیں آتی۔

حافظ بابر شہزاد، طاہر منیر طاہر اور میں ( شیخ پرویز ) اس طرح گفتگو اور خوش گپیوں میں مصروف تھے کہ گھنٹوں پر محیط ملاقات چند لمحوں کی طرح گزر گئی اس گفتگو کے دوران راز و نیاز کے بہت سے پہلو آشکار ہوئے کہ حافظ بابر شہزاد کو اللہ تعالٰی نے یہ وصف عطاء کیا ہے کہ جو بھی حافظ صاحب کے پاس اپنے مسائل لے کر آتا ھے وہ اسکے مسلے کو اس طرح حل کرتے ہیں کہ سائل چہرے پر مسکراہٹ و اطمینان لے کر جاتا ھے۔حافظ بابر شہزاد بتا رہے تھے کہ یوں تو حج و عمرہ کے قافلے سعودی عرب حرمین شریفین ہر ہفتے بھیجتے ہیں مگر یہ قافلے عام قافلوں کی طرح نہیں ہوتے وہ بتا رہے تھے کہ ھم زائرین کی مکمل ٹریننگ کرتے ہیں ان کو مستند و ماہر علماء ہر ہر نقطہ سمجھا تے ہیں ۔

خانہ کعبہ کے فیوض و برکات اور مدینہ پاک کی محبتیں سمیٹنے کا سبق ازبر کروایا جاتا ھے،حافظ بابر شہزاد کی گفتگو سے ہم بے حد متاثر تھے کہ وہ کس طرح انسانیت اور محبتوں کے ا مین ہیں – آپ اپنی گوناگوں مصروفیات میں سے وقت نکال کر لوگوں کو قرآن پاک کی تعلیم دینے کا اہتمام بھی کرتے ہیں۔انہوں نے باترجمہ قرآن پاک کے نسخے خوبصورت و دیدہ زیب نقوش میں مرتب کروائے ہیں جو کہ وہ عوام و خواص میں مفت تقسیم کر تے ہیں۔ایک قرآن پاک کا نسخہ انہوں نے ہمیں بھی عطاء کیا۔

آپکی محنت و کامیابیوں سے لوگ متاثر ہیں اسکا نتیجہ ہے کہ ان کے حج و عمرہ کے دفاتر دبئی ، شارجہ ، سعودی عرب،اور پاکستان کے کئی شہروں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ہماری بات چیت کا موضوع ہی خدمت خلق پر محیط تھا۔اللہ تعالٰی سے دعا ھے کہ اللہ تعالٰی حافظ بابر صاحب کی محنتوں کو یونہی قبول فرماتا رہے اور آپ کی کاوشیں عوام کو دین سے جوڑنے کا باعث بنتی رہیں۔آمینحافظ بابر ہم سے محو گفتگو تھے اور ہمارا ذہن کہ رہا ۔۔۔۔تھا کہ۔۔۔تم آگئے ہو تو کچھ چاندنی سے باتیں ہوں۔۔۔۔۔زمیں پہ چاند کہاں روز روز اترتا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔حافظ بابر شہزاد سے رخصت ہوتے وقت محسوس ہو رہا تھا کہ۔۔۔۔۔۔جس بزم میں ساغر ہو نہ صہبا ہو نہ خم ہو۔۔۔۔۔۔رندوں کو تسلی ھے کہ اس بزم میں تم ہو!!

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!