بیرونی دنیا کے لیے کھلا پن چین کی بنیادی قومی پالیسی ہے، شی جن پھنگ
بیجنگ (ویب ڈیسک) چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں بین الاقوامی کاروباری اداروں کے نمائندوں سے ملاقات کی۔جمعہ کے روزشی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین میں غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے کاروباری اداروں کی سرمایہ کاری نے چین کی اقتصادی ترقی اور روزگار کو فروغ دیا ہے۔
چین کی تکنیکی اور انتظامی ترقی کو آگے بڑھایا ہے، اور چین کی اصلاحات اور کھلے پن کو فروغ دیا ہے۔ حقائق نے ثابت کیا ہے کہ غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے کاروباری ادارے چینی طرز کی جدیدکاری، چین کی اصلاحات، کھلے پن، جدت طرازی اور تخلیق، اور دنیا کے ساتھ چین کے رابطے اور اقتصادی گلوبلائزیشن میں انضمام میں اہم شراکت دار ہیں۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ بیرونی دنیا کے لیے کھلا پن چین کی بنیادی قومی پالیسی ہے، چین اعلیٰ سطحی کھلے پن کو فروغ دے رہا ہے اور غیر ملکی سرمائے کے استعمال کی پالیسی کبھی تبدیل نہیں ہوئی اور نہ ہی ہوگی۔ چین نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے استعمال کے لئے قوانین، ضوابط، پالیسیوں اور ورک سسٹم کا نسبتاً مضبوط نظام تشکیل دیا ہے، تجارت اور سرمایہ کاری کی آزادی اور سہولت کو فروغ دیا ہے، اور فعال طور پر ایک فرسٹ کلاس بین الاقوامی کاروباری ماحول تخلیق کیا ہے جو مارکیٹ اور قانون پر مبنی ہے۔
چین غیر ملکی تاجروں کے لئے ایک مثالی، محفوظ اور امید افزا سرمایہ کاری کی منزل ہے، اور چین کے ساتھ چلنا مواقع کے ساتھ چلنا ہے، چین پر یقین کرنا آنے والے کل پر یقین کرنا ہے، اور چین میں سرمایہ کاری کرنا مستقبل میں سرمایہ کاری کرنا ہے،شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین مارکیٹ تک رسائی کی رکاوٹوں کو کم کرنے اور کھلے پن کو مزید وسعت دینے پر توجہ مرکوز کرے گا۔ اس بات کی ضمانت دی جائے گی کہ چین میں غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے کاروباری ادارے مساوی قومی سلوک سے مستفید ہوں اور مارکیٹ میں منصفانہ مسابقت برقرار رکھیں۔
غیر ملکی تاجروں کے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ کیا جائے گا ۔اس ملاقات میں 40 سے زائد عالمی کمپنیوں کے چیئر مین، سی ای اوز اور غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے کاروباری اداروں کی بزنس ایسوسی ایشنز کے نمائندگان نے شرکت کی۔