چین اور بنگلہ دیش کو سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنا چاہئے، شی جن پھنگ
بیجنگ (ویب ڈیسک) چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس سے ملاقات کی۔جمعہ کے روزصدر شی نے نشاندہی کی کہ چین اور بنگلہ دیش کے عوام کے درمیان روایتی دوستی ہے اور قدیم شاہراہ ریشم نے دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے قریب لایا ہے۔ رواں سال چین اور بنگلہ دیش کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50ویں سالگرہ اور چین-بنگلہ دیش ثقافتی تبادلے کا سال ہے۔
چین بنگلہ دیش کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے عوام کو مزید فوائد پہنچانے کے لئے چین-بنگلہ دیش تعاون کو آگے بڑھانے کا خواہاں ہے۔صدر شی نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور بنگلہ دیش کو سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنا چاہئے اور بنیادی مفادات اور اہم خدشات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی حمایت کرنی چاہیئے۔ چین "بیلٹ اینڈ روڈ” کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دینے، ڈیجیٹل معیشت، سبز معیشت، سمندری معیشت، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، اور پانی کے تحفظ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون، ثقافتی تبادلوں کو بڑھانے اور لوگوں کے درمیان باہمی افہام و تفہیم اور دوستی کو فروغ دینے کے لیے بنگلہ دیش کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
محمد یونس نے کہا کہ بنگلہ دیش اور چین کے درمیان گہری دوستی ہے اور چین بنگلہ دیش کا قابل اعتماد شراکت دار اور دوست ہے۔ بنگلہ دیش ایک چین کے اصول کی مضبوطی سے حمایت کرتا ہے اور "تائیوان کی علیحدگی” کی مخالفت کرتا ہے۔ بنگلہ دیش صدر شی جن پھنگ کے پیش کردہ تین گلوبل انیشیٹوز اور دیگر اہم تصورات کو سراہتا ہے اور چین کے ساتھ مل کر مواقع سے فائدہ اٹھانے، چیلنجوں سے نمٹنے اور عالمی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے۔