لبرل پارٹی کی کامیابی میں وہاں مقیم پاکستانیوں نے اہم کردار ادا کیا
محمد جاوید چودھری اور ان کے رفقاء نے منظم طریقے سے لبرل پارٹی کی انتخابی مہم چلائی
پاکستانی افراد کو کینیڈا کے ویزے کی درخواست کا فیصلہ دبئی کی بجائے پاکستان ہی میں کرنے کا مطالبہ
دبئی (طاہر منیر طاہرسے) اٹھائیس28 اپریل2025 کو کینیڈا میں ہونے والے وفاقی انتخابات میں کینیڈا میں مقیم پاکستانیوں نے بھر پور حصہ لیا، اپنی مرضی کی پارٹی کو ووٹ دئیے اور اپنی اہمیت منوانے میں بڑی حد تک کامیابی حاصل کی ہے۔
انتخابات میں پاکستانیوں کی اکثریت نے لبرل پارٹی کی حمایت کی ہے اور اس کے امیدواروں کی انتخابی مہم میں پورے زورو شور سے حصہ لیا اور انہیں بھاری ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب کرایا، انتہائی حوصلہ افزاء بات یہ ہے کہ اس بار ان انتخابات میں پچاس 50 پاکستانی نژاد کینیڈین نے مختلف پارٹیوں کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لیا ان میں سے چھ امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔

ان میں اسکاربورو ڈان ویلی ایسٹ سے سلمٰی زاہد، مسی ساگا ایرن ملز سے اقرا خالد، برامپٹن چِنگوزی پارک سے شفقت علی، اٹاوہ سنٹر سے یاسر نقوی، پیئرفونڈز ڈالرڈ سے سمیر زبیری اور ہملٹن سنٹر سے اسلم رانا لبرل پارٹی آف کینیڈا کے پلیٹ فارم سے الیکشن جیتے ہیں۔ سلمٰی زاہد، اقرا خالد، شفقت علی، یاسر نقوی اور سمیر زبیری پہلے بھی ارکانِ پارلیمنٹ رہ چکے ہیں جبکہ اسلم رانا پہلی بار رکنِ پارلیمنٹ بنے ہیں۔
لبرل پارٹی کی کامیابی میں شہر اقبال سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے ممتاز پاکستانی بزنس مین محمد جاوید چودھری اور ان کے صاحبزادوں شہروز علی چودھری اورحسن علی چودھری نے جس جوش و خروش اور منظم طریقے سے لبرل پارٹی کی انتخابی مہم چلائی اور دیار غیر میں رہتے ہوئے اپنی ایک پہچان کروائی ہے۔
سیالکوٹ کے حوالے سے بڑی خوش آئند بات ہے کیونکہ غالباً اس سے پہلے کسی سیالکوٹی کی طرف سے اتنے منظم اور جوش و جذبے سے کینیڈا کے انتخابات میں حصہ لینے کی کوئی قابل ذکر روایت موجود نہیں۔
محمد جاوید چودھری جو سیالکوٹ انٹرنیشنل ائرپورٹ لمیٹڈ کے انتہائی متحرک ڈائریکٹر بھی ہیں نے اپنے صاحبزادوں کے ساتھ مل کر نہ صرف اپنے آبائی حلقے کے ساتھ ساتھ دیگر حلقوں میں بھی گھر گھر جاکر اپنی پارٹی کے لئے انتخابی مہم چلا کر ووٹ مانگے بلکہ انتخابی مہم کے دوران بڑی بڑی میٹنگز منعقد کرکے تمام مہمانوں کی پرتکلف کھانوں سے تواضع کر کے اپنے آبائی شہر سیالکوٹ کی طرح مہمان نوازی کی روایت قائم رکھی۔
اس انتخابی مہم میں محمد جاوید چودھری کے جن دوستوں اور ساتھیوں نے بھرپور طریقے سے انتخابی مہم میں حصہ لیا اور لبرل پارٹی کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ان میں مرتضیٰ جوئیہ، چودھری طاہر، چودھری طارق لطیف، حمیر خان، مزمل ارشد،عباس ارشد، حسیب رانا، طاہر خان، محمد آصف، زاہد غلام نبی، وقار حسین، ریاض علی، ادریس خان، طارق حسین، میاں وقاص، میاں توحید، میاں شاہ زیب،حافظ محمد صہیب حفیظ مرزا، چودھری طاہر، میاں توحید اختر، وقاص علی ریاض، محمد فیاض، افضل ساقی، محمد رزاق، زاہد علی، میاں نعیم، محمد طیب، شہباز الطاف، محمد اختر اور دیگر پاکستانی شامل ہیں۔
انتخابی مہم کے دوران لبرل پارٹی کے قائدین اور امیدواروں کی طرف سے محمد جاوید چودھری خاص طور پر ان کے صاحبزادے حسن جاوید چودھری نے اپنی پارٹی کے اہم رہنماؤں کی توجہ اہم مسائل کی طرف توجہ مبذول کروائی اور ان سے ان مسائل کو حل کروانے کے وعدے لے کر اپنی سیاسی بصیرت کا بھرپور عملی مظاہرہ کیا۔
حسن جاوید چودھری نے لبرل امیگریشن پالیسی پر نظر ثانی کرنے جبکہ پاکستانی افراد کو کینیڈا کے ویزے کی درخواست کا فیصلہ دبئی کی بجائے پاکستان ہی میں کرنے کا مطالبہ کیا۔ یہ بات بڑی حوصلہ افزاء ہے کہ پاکستانیوں کی اکثریت نے لبرل پارٹی کو ووٹ دے کر کامیاب کروایا ہے اور اس پارٹی کو ایک بار پھر مسند اقتدار نصیب ہوئی ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ لبرل پارٹی کی حکومت پاکستانیوں اور دیگر ایشیائی ممالک کے مسائل حل کرنے میں کتنی دلچسپی لیتی ہے؟