سعودی عرب میں پاکستان کا 23 مارچ

0

23 مارچ 1940 ہماری قومی تاریخ کا ایسا روشن ترین دن ہے جب قرارداد پاکستان کو منظور کیا گیا یہ وہ قراداد تھی جو شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے خواب کو پورا کرنے کی بنیاد بنی اور پھر سات سال کی کڑی سیاسی جدوجہد اور قربانیاں کے بعد پاکستان کا وجود دنیا کے نقشے پر ابھرا پاکستان بھر کی طرح بیرون ممالک مقیم پاکستانی یوم پاکستان کو بھرپور ملی جوش وخروش کے ساتھ مناتے ہیں سفارت خانوں میں تقریبات منعقد ہوتی ہیں پرچم کشائی کی جاتی ہے قومی نغمے دل میں وطن کی یاد کو منور کرتے ہیں اور یوں ہر چہرہ پردیس میں رہ کر دیس کی خوشی میں دمک اٹھتا ہے پوری دنیا کی طرح سعودی عرب میں بھی یوم پاکستان کی تقریب ہوئی مگر اس سال اس میں نیاپن دیکھنے میں آیا جس میں پاک سعودی دوستی کے رنگ بھی نمایاں رہے۔

پہلی مرتبہ سعودی عرب کی تمام موبائل کمپنیوں کی جانب سے لاکھوں پاکستانیوں کو یوم پاکستان کی مبارکباد بھیجی گئی اور انکے لئے نیک خواہشات کا پیغام دیا گیا تھا اسی طرح پہلی مرتبہ سعودی عرب کی سب سے بڑی عمارت کنگڈوم ٹاور بھی پاکستانی پرچم کے رنگ میں رنگا گیا سعودی شہریوں کی جانب سے پاکستانیوں کو مبارکباد کا سلسلہ جاری رہا سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بھی صدر عارف علوی کو خط لکھ کر پاکستانی عوام کو یوم پاکستان کی مبارکباد دی اسی طرح یوم پاکستان کی دارالحکومت میں سفارت خانہ پاکستان کے زیر اہتمام سجنے والی پروقار تقریب میں ڈپٹی گورنر ریاض پرنس محمد بن عبدالرحمن بن عبدالعزیز آل سعود نے بھی شرکت کی جبکہ اسلامی عسکری اتحاد کے کمانڈر جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کے علاوہ دنیا بھر کے سفیروں نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی اور پاکستان کے یوم پاکستان کو یادگار بنا دیا ۔

اس میں جہاں سفیر پاکستان امیر خرم راٹھور کا اہم کردار رہا وہیں نائب سفیر ٹیپو عثمان، ہیڈ آف چانسری توصف خاور، ویلفیر اتاشی رانا معصوم اور سہیل بابر وڑائچ، فرسٹ اور سیکنڈ سیکرٹری فیاض خان،موحد کیانی اور دیگر سٹاف کی محنت بھی شامل تھی اس کے علاوہ سعودی عرب میں مقیم سیاسی، سماجی، ادبی اور مذہبی حلقوں سے تعلق رکھنے والے کمیونٹی کے افراد کی شرکت نے بھی یوم آزادی کی تقریبات کو رونق بخشی گزشتہ سالوں کی نسبت رواں سال پاک سعودی تعلقات میں وہ تمام چیزیں نمایاں تھیں جن کو دیکھ کر کہا جاسکتا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہمیشہ سے جو دوستی قائم ہے اس میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے دونوں ممالک کے درمیان مثالی تعلقات قائم ہیں دونوں ممالک تمام شعبوں میں تعاون کو بڑھا رہے ہیں۔

سعودی کاروباری افراد پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دو طرفہ تعلقات باہمی محبت اور تاریخی ہیں پاکستانی قوم حرمین شریفین کی بدولت سعودی عرب سے بے پناہ محبت کرتی ہے اور دفاع حرمین شریفین کے لئے ہمہ وقت تیار رہتی ہے اسی طرح پاکستان کو کر مشکل وقت میں سعودی عرب نے آگے بڑھ کر ساتھ نبھایا ہے اسلامی تعاون تنظیم کے حوالے سے بھی پاکستان اور سعودی عرب کا اہم کردار رہا ہے مسلہ کشمیر پر سعودی عرب اور او آئی سی نے ہمیشہ پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے سفیر پاکستان امیر خرم راٹھور نے پرچم کشائی اور یوم پاکستان کے حوالے سے منعقد ہونے والی دونوں تقریبات میں کہا کہ پاکستان دہشت گردی سمیت دیگر کئی ایک مشکلات کا شکار رہا ہے مگر آج کا پاکستان مستحکم اور مضبوط ہے اور ملک ترقی کی جانب گامزن ہے اور پاکستانی قوم ایک باصلاحیت افراد پر مشتمل ہے اور ہم مشکلات سے نبرآزما ہونا جانتے ہیں پاکستان ایک ذمے دار ملک ہے جو خطے کے علاوہ پوری دنیا کو امن کا پیغام دیتا آرہا ہے پاکستان اور سعودی عرب دوستی زندہ باد

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!