برسلز(نمائندہ خصوصی)ہندوستان کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں کی جانب سے نبی کریمﷺ کی شان میں گستاخی کے خلاف غم و غصے کے اظہار کے لیے بیلجیئم کی پاکستانی کمیونٹی نے بھارتی سفارتخانے کے سامنے ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس مظاہرے میں پاکستانی خواتین اور بچوں کے علاوہ بنگلہ دیشی کمیونٹی کے افراد نے بھی شرکت کی۔پاکستانی کمیونٹی میں موجود تمام جماعتوں کی قیادت اور پاکستانی مساجد کے تمام علماء بھی اس موقع پر موجود تھے۔
مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں حضور اکرمﷺ سے محبت کے اظہار کے لیے آپﷺ کے نام کے کتبے اٹھا رکھے تھے۔بھارت سے نفرت کے اظہار کے لیے بھارتی وزیراعظم اور بی جے پی کی ترجمان کی تصاویر پر جوتے کا نشان واضح طور پر دیکھا جا سکتا تھا۔
بیلجیئم:گستاخانہ بیان پر پاکستانی کمیونٹی کا بھارتی سفارتخانے کے باہر مظاہرہ pic.twitter.com/PewQq7AO3T
— tarkeen-e -watan (@ETarkeen) June 23, 2022
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین میں شامل علامہ عبدالطیف قادری، علامہ انصر نورانی، امام حافظ عامر، علامہ حسنات احمد بخاری، مولانا حاجی عبدالحمید و دیگر علماء نے قرآن و حدیث کی روشنی میں ایک مسلمان کی حضورﷺ سے محبت کو بیان کیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس طرح کی الزام تراشی اور مسلمانوں کی دل آزاری پر ساری دنیا کے مسلمانوں سے معافی مانگی جائے۔
مظاہرے میں مسلم لیگ ن کے صدر حاجی پرویز، شیخ ماجد اور اس پروگرام کے آرگنائزرز شکیل گوہر، غلام ربانی بابو زاہد بھدر اور مہر عبدالمالک نے بی جے پی رہنماؤں کی اس گستاخی کو مسلمانوں کے لیے انتہائی تکلیف دہ قرار دیا۔
انہوں نے بھارت میں اس بیان کے بعد ہونے والے مظاہروں پر پولیس کے مظالم کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی اور بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی مسلمان دشمنی پر مشتمل پالیسیوں سے باز آجائے۔
اس مظاہرے میں اینٹورپن سے بھی ایک بڑے قافلے نے شرکت کی اور حضورﷺ سے عقیدت و محبت کا اظہار کیا۔