اوسلو(عقیل قادر)ناروے کے دارالحکومت اوسلو کے ایک نائٹ کلب اور اطراف میں فائرنگ سے 2 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے۔
پولیس حکام نے ہفتہ کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ فائرنگ کے بعد ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جو ایرانی نژاد نارویجین شہری ہے اور پہلے بھی چھوٹے موٹے جرائم میں پولیس کو مطلوب تھا۔
پولیس نے حملہ کرنیوالے شخص سے 2 ہتھیار بھی برآمد کرلئے ہیں۔ پولیس ترجمان نے کہا ہے کہ 14 افراد کو طبی مدد فراہم کی گئی جبکہ 8 افراد اسپتال میں داخل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی دہشت گردی سمیت دیگر پہلوؤں سے تفتیش کی جارہی ہے۔ عینی شاہد کا کہنا ہے انہوں نے ایک شخص کو بیگ کے ساتھ آتے دیکھا، اس نے ہتھیار نکالا اور فائرنگ شروع کردی۔
ناروے کے وزیراعظم نے فائرنگ کے واقعے کو ظالمانہ حملہ قرار دیا، فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ اس واقعے کے محرکات واضح نہیں تاہم فائرنگ سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
واضح رہے کہ ناروے میں 2011ء میں ایک مسلح شخص نے 69 افراد کو ہلاک کیا تھا، یہ یورپ کا بدترین فائرنگ کا واقعہ تھا۔