تقریب میں دنیا کے 54 ممالک کی ثقافت،ملبوسات اورکھانوں کی نمائش کی گئی
مالمو(نمائندہ خصوصی)دنیا کی معروف یونیورسٹی ورلڈ میری ٹائم یونیورسٹی میں انٹرنیشنل ڈے کی پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جہاں دنیا کے 54 ممالک کی ثقافت، ملبوسات اور کھانوں کی نمائش کی گئی، ہر ملک کی جانب سے لوک گیتوں پر رقص بھی کیا گیا۔
پاکستانی ملی نغمے دل دل پاکستان کی دھوم ، پاکستانیوں کے ساتھ بھارتی بچوں کا دل دل پاکستان پر والہانہ رقص دیگر قومیتیں بھی جھوم اٹھیں۔ پاکستان نیوی کے کمانڈرذیشان بیگ، لیفٹنٹ کمانڈر عادل باجوہ اور لیفٹنٹ کمانڈر شہزاد اکبر ورلڈ میری ٹائم یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔
پاکستانی نیوی کے طلبہ اور ان کی فیملیز کی جانب سے پاکستانی روایتی کھانے شرکاء میں مفت تقسیم کئے گئے جبکہ سویڈن میں مقیم پاکستانی سیاسی و سماجی اداروں کی سرکردہ شخصیات جن میں پاکستان پروموشن نیٹ ورک یورپ سے محمد سرور، پارٹیت نیانس سے زبیر حسین اور پاکستان کلچرل سوسائٹی سویڈن سے عامر جنجوعہ نے خصوصی شرکت کی۔
میڈیا کے لئے خصوصی پیغام ریکارڈ کرواتے ہوئے کمانڈر ذیشان اور زبیر حسین کا کہنا تھا کہ ہماری کاوشیں رنگ لارہی ہیں، چند ماہ قبل ہم نے یونیورسٹی میں پاکستانی طلبہ کی تعداد بڑھانے اور اسکالرشپ کے لئے جو اقدامات کئے تھے اب وہ رنگ لارہے ہیں انشاللہ عنقریب پاکستان سے دو طالبات ،شپ یارڈ اور میری ٹائم سیکٹرز سے تعلیم حاصل کرنے کے لئے ورلڈ میری ٹائم یونیورسٹی آرہی ہیں ، انشاللہ اس اقدام سے پاکستان کے میری ٹائم سیکٹر اور شپ یارڈ سیکٹر کو بہتر بنانے میں مدد میسر آسکے گی۔
محمد سرور کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں ہماوقت دنیا کے 54 ممالک میں پاکستان کی ثقافت متعارف کروائی جارہی ہے جس کے انشاللہ مثبت نتائج مرتب ہونگے۔
عامر جنجوعہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی طلبہ نے ہمیشہ ہی پاکستان کا پرچم سربلند کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اگر اسی طرح دنیا بھر کے تعلیمی اداروں میں پاکستانی طلبہ اپنی خدمات انجام دیتے رہے تو وہ وقت دور نہیں جب ہماری ثقافت اور تہذیب و تمدن کا بول بالا دنیا بھر میں سر چڑھ کر بولے گا۔
پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے پیدا ہونے والی ایمرجنسی کی صورتحال کے حوالے سے زبیر حسین کا کہنا تھا کہ ہماری جانب سے بھرپور کوشش کی جارہی ہے کہ سویڈن کے مقامی فلاحی اداروں کو اس حوالے سے مکمل بریفنگ دی جائے تاکہ جتنی جلد ممکن ہوسکے پاکستان میں سویڈن کی جانب سے ایک بڑی مدد پہنچ سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم ایک ایمرجنسی سیل کا قیام کررہے ہیں جس میں پاکستانی ادروں کے ساتھ ساتھ مقامی سویڈش اداروں کو بھی ایک پلیٹ فارم پرجمع کیا جائے گا تاکہ رقوم کی منتقلی کے لیے معتبر اداروں کی مدد لی جاسکے ۔