پلوڈان نےسویڈن کے متعدد شہروں میں قرآن نذر آتش کئے جس کے باعث سویڈن میں ہنگامہ آرائی ہوئی
سٹاک ہوم(رپورٹ:زبیرحسین)قرآن نذرآتش کرنے والے راسمس پلوڈان پر سویڈن میں نفرت انگیزی پھیلانے کا شبہ، پراسیکیوٹر نے ابتدائی تحقیقات کا آغاز کردیا، گزشتہ سال سویڈن میں انتخابات سے قبل پلوڈان نےسویڈن کے متعدد شہروں میں قرآن نذر آتش کئے جس کے باعث سویڈن میں ہنگامہ آرائی ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق مقامی اخبار کو انٹریو دیتے ہوئے پراسکیوٹر ادریان کا کہنا تھا کہ قرآن نذر آتش کرنے کے واقعات سے نفرت انگیزی پھیلی جس کے باعث عوام مشتعل ہوئی،عوام پولیس اہلکاروں پر حملہ آور بھی ہوئی جبکہ پلوڈان کی جانب سے عوام کی توہین بھی کی گئی۔
پراسکیوٹر کا کہنا تھا کہ ان تمام تر کیسز میں راسمس پلوڈان واحد ملزم ہےاس لئے ہم ابتدائی تفتیش کا آغاز کررہے ہیں، اس حوالے سے راسمس پلوڈان کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی جرم کا مرتکب نہیں۔
مقامی میڈیا نے راسمس پلوڈان کے وکیل سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر ناکام رہے، پچھلے سال ایسٹر کے تہوار سے قبل راسمس پلوڈان نے مالمو شہر میں قرآن نذر آتش کیا جس کے نتیجے میں مالمو شہر کے علاقے روسن گورڈ میں کئی روز تک افراتفری مچی رہی، مشتعل افراد نے کئی گاڑیاں نذرآتش کئیں جبکہ پولیس پر پتھراؤبھی کیا گیا۔
مذکورہ ہنگامہ آرائیوں کو سویڈن میں پرتشدد ایسٹر کا نام دیا گیا۔ مالمو پولیس کا کہنا ہے کہ تقریباً 42 افراد پر فرد جرم عائد کرکے مقدمات چلائے گئے اور سینکڑوں گھنٹوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس پراسکیوٹر کے پاس جمع کروانے کے لئے ٹھوس شواہد موجود ہیں، سویڈن میں اس طرح کی ہنگامہ آرائی ناقابل قبول ہے۔