ویانا (رپورٹ:محمد عامر صدیق) پاک آسٹرین ایسوسی ایشن (PAA) پی اے اے تنظیم کے صدر قمر حسین چوہدری کی جانب سے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں پاکستانی کمیونٹی کی تمام تنظیموں کے سربراہان کے لیے تنظیم کے سر پرست اعلیٰ میاں خلیل احمد کی زیر صدارت بروز اتوار 30 جون کو مقامی ریسٹورینٹ کینٹ 15 ڈسٹرکٹ میں برنچ کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد جن میں کاروباری سماجی ،سیاسی، نوجوان،خواتین و بچے شامل ہوئے۔
جہاںآسٹریا بھر سے پاکستانی کمیونٹی کے عہدے داران نے سفر کرکے ویانا کے معروف ریسٹورنٹ میں بیٹھک لگائی۔ برنچ کے مہمان خصوصی سفارت خانہ پاکستان آسٹریا کے کمیونٹی افیئر کونسلر شہزاد سلیم تھے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ بہت خوشی ہے کہ تمام لوگ ایک جگہ بیٹھ کر محبت کا پیغام دے رہے ہیں۔ ایسے پروگراموں سے ہم سب کو سبق حاصل کرنا چاہیے کہ یہ ایک مقدس امانت ہے اور یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں تک اس دوستی کو مزید مضبوط کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی سفارت خانے کے دروازے ہمیشہ پاکستانی کمیونٹی کے لوگوں کے لیے کھلے ہیں اور ہم ہر قسم کا تعاون اپنی کمیونٹی کے ساتھ کر رہے ہیں۔تنظیم کے صدر قمر حسین چوہدری نے پاکستانی کمیونٹی کے دوستوں کے اعزاز میں ایک ایسا منفرد برنچ دیا جو شاید اپنی مثال آپ ہے کیونکہ یہاں پر خصوصی طور پر ترکی، عربی اور پاکستانی کھانوں سے دوستوں کی تواضع کی گئی۔
مختلف تنظیموں کے عہدے داران نے کہا کہ ہم آج اس پروگرام میں بیٹھ کر ایسا محسوس کر رہے ہیں کہ جیسے ہم اپنے گھر میں بیٹھ کر اپنے بہن بھائیوں سے گفت و شنید کر رہے ہیں۔ہم پی اے اے کی پوری تنظیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے ویانا میں اتنا بہترین اور منفرد پروگرام کروایا۔ جہاں سب ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئے۔
تنظیم کے صدر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہمارا مقصد تمام تنظیموں کو ایک ساتھ لے کر چلنا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ سب مل کر بیٹھیں اور مل کر کام کریں۔ ہمارا مقصد ہماری پہچان ہمارا ملک پاکستان ہے اگر ہمارے ملک پاکستان کی عزت آسٹریا میں ہوگی تو اس میں ہماری عزت ہے۔ پاکستان ہماری شاہ رگ ہے،ہم رہتے آسٹریا میں ہیں پر دل ہمارے پاکستان میں دھڑکتے ہیں۔
بعد از اں حافظ محمد ارشد عطاری نے فلسطین کے مسلمانوں کشمیر کے مسلمانوں اور ملک پاکستان کے لیے خصوصی دعا کروائی۔ آخر میں تنظیم کے صدر اور پوری تنظیم کی جانب سے تمام لوگوں کا برنچ میں آنے کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا گیا۔