اوورسیز پاکستانی گل احمد ڈار کی کامیابی کا سفر ان کی زبانی

فرینکفرٹ(نمائندہ خصوصی)فخر گجرات گل احمد ڈار نے نو عمری میں جرمن کے شہر میونچن کو اپنا مسکن بنایا اور اپنی سکولنگ کی طرف توجہ دیتے ہو ئے ڈُچ زبان پر عبور حاصل کیا۔ اور جرمن سیکورٹی کے نام سے ایک سیکورٹی کمپنی بنا کر مختلف اداروں کو سیکورٹی گارڈز فراہم کرنا اور مختلف سیفٹی اور سیکورٹی ٹریننگ پروگرامز منعقد کرنا معمول بنایا۔ بعد ازاں جرمنی سے ہجرت کی اور برطانیہ کے علاقہ ساؤتھ ہال میں سکونت اختیار کی اور جرمن سیکورٹی کے کام کو برطانیہ میں بھی شروع کردیا۔

الحمد للّٰہ اس وقت پاکستان سے آنے والے ڈیلی گیشنز بالی وڈ اور مختلف ایمبیسیز کےلیے سیکورٹی فراہم کرنا جرمن سیکورٹی کا طرہ امتیاز ہے۔ گل احمد ڈار ایک نفیس اور ہمدرد انسان ہیں جو فلاحی کاموں میں پیش پیش رہتے ہیں انھوں نے ہمیشہ سبز ہلالی پرچم کو اونچا رکھنے اور پاکستان کی سربلندی کےلیے اپنی خدمات پیش کیں اور دوستوں میں حب الوطنی کا جذبہ ابھارا کہ ہمیں پاکستان کی ترقی وخوشحالی کےلیے مثبت کوششیں اور کاوشیں بروئے کار لانی چا ہئیں ۔ گل احمد ڈار کو اردو ،پنجابی، انگلش، پشتو اور جرمن سمیت چھ زبانوں پر عبور حاصل ہے۔

انھوں نے ہمیشہ ینگ جنریشن کی حوصلہ افزائی کی اور اس بات پر زور دیا کہ ہمیں پاکستان کی تہذیب و تمدن ثقافت اور شہداء پاکستان کی تواریخ کو نئی نسل میں منتقل کرنے کی ضرورت ہے اور اس کےلیے ہمیں خود بھی کوشش کرنی چا ہئے کہ ہم دیار غیر میں اپنے کردار اور اخلاق کے ساتھ دوسروں کےلیے مثال بنیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے قومی تہواروں کو شان و شوکت کے ساتھ مل جل کر منانا چا ہئے ۔ گل احمد ڈار نے بتایا کہ میں نے ہمیشہ اپنی کمیونٹی سے پیار ہی کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ تمام سیاسی، سماجی اور کاروباری اختلافات سے بالاتر ہوکر کمیونٹی کے فہمیدہ حلقوں کے ساتھ مل کر خوشی محسوس کرتا ہوں۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان میرے بہت اچھے دوست ہیں، مسلم لیگ ق کے قائدین چوہدری شجاعت حسین، چوہدری وجاہت حسین ،چوہدری پرویز الٰہی کے ساتھ پرانے خاندانی تعلقات ہیں اور مسلم لیگ نون کے قائد میاں محمد نواز شریف، میاں شہباز شریف اور دیگر کے ساتھ دوستانہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ میرے ملک کی سیاسی پارٹیاں ہیں ،ہمیں آپس میں اختلافات کی بجا ئے مثبت سیاست اور خوش اخلاقی کا مظاہرہ کرتے ہو ئے اپنے تعلقات کو کبھی بھی خراب نہیں کرنا چا ہئے ۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں سبز ہلالی پرچم کے سا ئے میں متحد ہوکر پاکستان کی ترقی و سلامتی کےلیے کوشاں رہنا چا ہئے۔

Comments (0)
Add Comment