میرا نمبر

1

ہلکی ہلکی بارش اور آغاجی کی سواری نارتھ ناظم آباد سے گزرتی ہوئی حیدری مارکیٹ پہنچ گئی۔

حیدری مارکیٹ عرف عام میں خواتین کی مارکیٹ کہلاتی ھے۔ وجہ شہرت وہاں کی دل پسند چاٹ اور فالودہ ھے۔

فالودہ بناتے ہیں بعد میں نکالتے ہیں۔

آغاجی نے بارش سے لطف اندوز ہوتے ہوئے فیصلہ کیا یہیں سفر کا اختتام کر دیا جائے۔

بلا کا رش تھا چاٹ والے کے پاس اسی اثنا میں آغاجی کی نظر ایک بوڑھے شخص پر پڑی، ایک ٹرے میں گھر کے بنے ہوئے بسکٹ بیچ رہا تھا۔

آغاجی نے دو عدد بسکٹ خرید لیے جس پر مکھی بیٹھی ہوئی تھی۔

آغاجی نے ایک مانگنے والی کو وہ بسکٹ دے دیے ڈھیر ساری دعائیں دیں اور چلی گئی۔بوڑھا شخص گاہک کا انتظار کر رہا تھا مگر کوئی اسکی طرف متوجہ نہیں تھا۔

آغاجی نے دوبارہ بوڑھے شخص سے پانچ بسکٹ خریدے اسنے کہا بیٹا بسکٹ پسند آئے۔ میری بیوی نے بڑی محنت سے بنائے ہیں۔

آغاجی نے دوبارہ وہ بسکٹ مانگنے والیوں میں تقسیم کر دیے۔

آغاجی ہر تھوڑی دیر بعد جاتے اور پانچ بسکٹ خرید کر تقسیم کر دیتے۔

بیٹا بسکٹ پسند آئے۔

پاس کھڑی عمر رسیدہ خاتون آغاجی کی حرکت کو مسلسل دیکھ رہیں تھیں، فرمانے لگیں آپ ایک دفعہ سارے بسکٹ خرید کر تقسیم کر سکتے تھے مگر ایسا کیوں نہیں کیا ؟

آغاجی فرمانے لگے بوڑھا شخص بار بار ایک ہی سوال کرتا ھے۔

اس عمر میں بیٹا سننے میں اچھا لگتا ھے۔

خاتون نے اپنا موبائل نکالتے ہوئے کہا ۔

بیٹا یہ لو میرا نمبر۔

1 Comment
  1. Noorushama says

    Such kaha aap nay

    Beta sunna bahut acha lagta hai
    Allah aapko kush rakhay

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!