کویت (محمد عرفان شفیق) ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی اسلامک ایجوکیشن کمیٹی، کویت نے استقبال رمضان کا ایک پروگرام ترتیب دیا، یہ خوبصورت اور باوقار تقریب جمیعة الاصلاح الاجتماعی روضہ کے ہال میں منعقد ہوئی، قرآنی آیات، احادیث اور دیگر استقبالی کلمات پر مشتمل پوسٹر اور بینرز نے نہ صرف ہال کو اورخوب صورت بنا دیا تھا بلکہ ایمانی اور نورانی ماحول میں اضافہ بھی کر دیا تھا۔ اس جلسہ میں مرد و خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی،خواتین کے لیے الگ سے باپردہ انتظام کیا گیا تھا۔
پروگرام شعبہ دعوت اور شعبہ الخدمت اسلامک ایجوکیشن کمیٹی اور مرکزی و علاقائی قیادت اور شعبہ تعلقات عامہ اور یوتھ ونگ نے مہمانوں کا پر تپاک استقبال کیا۔ خواتین مہمانوں کو خوش آمدید کہنے اور ان کی راہنمائی کے لیے خواتین ونگ کی ذمہ دار بہنیں، مخصوص ہال کے دروازہ پر موجود تھیں۔اس پروگرام کی صدارت اسلامک ایجوکیشن کمیٹی کویت کے صدر مولانا حافظ حفیظ الرحمن نے کی۔
مہمانان خصوصی سفارت خانہ پاکستان کے کمیونٹی ویلفیئر اتاشی حمزہ توقیر اور وزارت اوقاف کویت میں جالیات کے ذمہ دار محترم محمد علی تھے۔تقریب سعید کا آغاز اللہ تعالیٰ کے بابرکت نام اور کلام سے شروع ہوا، تلاوت قرآن پاک کی سعادت انجینئرحافظ وجیہ الحسن نے حاصل کی، طارق اقبال نے حمد باری تعالیٰ (وہی خدا ہے) خوبصورت انداز میں پیش کی۔ نظامت کے فرائض علامہ ملک محمد ارشاد نے ادا کيے، انہوں نے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور پروگرام کا مقصد اورتعارف علمی انداز میں حاضرین کے سامنےرکھا۔
اس کے بعد اسلامک ایجوکیشن کمیٹی کے نائب صدر جاوید اقبال نے اپنی گفتگو بعنوان ماہ رمضان کے دنیا پر معاشرتی اثرات رکھی۔ انہوں نے کہا کہ رمضان صرف برکت اور عظمت والا مہینہ ہی نہیں بلکہ ایک تربیتی پیکیج بھی ہے۔ یہ ماہ مبارک پوری دنیا میں اسلام کی پہچان ہے، خیر خواہی، خیر سگالی کا پیغام ہے اور اجتماعیت کسی بھی معاشرے کو مضبوط کرتی ہے اور رمضان میں اس کی بہترین مثال موجود ہے۔
انسانی صحت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ آج پوری دنیا کے حکماء اور اطباء اس پر متفق ہیں کہ فاسٹنگ سے جسمانی مضر مادے نہ صرف ختم ہوتے ہیں بلکہ صحت مند نئے ،بھی پیدا ہوتے ہیں اور کم کھانے سے زندگی بڑھتی ہے۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ روزہ ہمارے ایمان کے ساتھ ساتھ ہماری صحت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ شعبہ خدمت کے ذمہ دار عادل بٹ نے الخدمت فائونڈیشن پاکستان کا تعارف اور اس کی پوری دنیا میں فلاحی سرگرمیوں کی ایک ڈاکومنٹری پیش کی۔
کمیونٹی ویلفیئراتاشی، سفارت خانہ پاکستان حمزہ توقیر نے ایک بہت ہی خوبصورت اور پر وقار تقریب منعقد کرنے پر منتظمین کی کوشش، لگن اور جذبہ کی تعریف کی، اس میں شرکت کو اپنے لئے باعث سعادت بتایا۔وزارت اوقاف کویت کے نمائندے محمد علی نے عربی خطاب میں رمضان اور روزہ کی فضیلت بیان کی اور اس ایمان افروز پروگرام کے انعقاد پر اسلامک ایجوکیشن کمیٹی کی قیادت اور کارکنان کو خراج تحسین پیش کیا،مرکزی خطاب صدر مجلس مولانا حافظ حفیظ الرحمن صاحب کا تھا۔
انہوں نے اپنے مخصوص ایمان افروز اور پرجوش انداز میں اس ماہ مبارک کی اہمیت، فضیلت اور افادیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایسا مہینہ ہے جس میں نیکیوں کا اجر بہت زیادہ بڑھا دیا جاتا ہے۔ نفل فرض کے برابر اور فرض ستر گنا کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رمضان کے استقبال کے حوالے سے بتایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم شعبان سے اس کی تیاری شروع فرما دیتے اور صحابہ کرام کو بھی اس ماہ مقدس کی عظمت اور اہمیت بتاتے۔
صدر مجلس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رمضان کی ایک تیاری آسمانوں پر بھی ہو رہی ہے، شیاطین بند کر دیے جاتے ہیں۔ رمضان کی پہلی رات ہی سے لوگوں کی بخشش کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے، یہ سارا رمضان جاری رہتا ہے اور آخری شب سارے مسلمانوں کی بخشش کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان اور روزہ ہمارے ایمان کو پروان چڑھاتا ہے اور اسے تقویت دیتا ہے۔ حصول تقویٰ سے اللہ کا خوف اور کردار و اخلاق سنورتے ہیں۔
رمضان کی یہ عظمت اس لیے ہے کہ یہ قرآن کا مہینہ ہے، قرآن صرف برکت کے لیے نہیں بلکہ اس سے تعلق پیدا کرنا اسے پڑھنا، سمجھنا اور پھر اس پر عمل کرنا ہے۔ رمضان میں ہمیں عبادت و ریاضت، صیام و قیام کے ساتھ کلمہ طیبہ کا ورد اور توبہ استغفار بہت زیادہ کرنا چاہیے۔ یہ مبارک مہینہ انفاق فی سبیل اللہ کا بھی ہے، نبی مہربان صلی اللہ علیہ وسلم کی سخاوت رمضان میں اپنی انتہا کو پہنچ جاتی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ پر عمل کرتے ہوئے ہمیں بھی مستحق اور ضرورت مندوں کو خود پہچان کر ان کی مدد کرنی چاہیے۔
صدر اسلامک ایجوکیشن کمیٹی نے حاضرین اور تمام پاکستانی تنظیموں کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کمیٹی کے کارکنان کو خراجِ تحسین پیش کیا۔اسلامک ایجوکیشن کمیٹی کے نائب صدر مشتاق احمد کے اختتامی اور دعائیہ کلمات کے ساتھ پروگرام اختتام پزیر ہوا۔