لاہور(تارکین وطن نیوز)سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد اور بحالی ایک بڑا چیلنج ہے۔ پاکستان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک میں شامل فلاحی ادارے اس چیلنج سے نبرد آزما ہونے کیلئے کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلاحی اداروں کو یہ مراحل طے کرنے اور درپیش چیلنجز سے نبٹنے کیلئے مخیر حضرات کے ساتھ کی اشد ضرورت ہے تاکہ متاثرین کی بحالی اور آبادکاری کا نظام بہتر طریقے سے تشکیل دیا جا سکے۔ وہ سرور فاؤنڈیشن اور پاکستان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے تحت منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔
اس موقع پر چیئرمین پاکستان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک ڈاکٹر امجد ثاقب، لاہور انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز (ایل آئی ایچ ایس) کے ہیڈ گوہر اعجاز، مختلف فلاحی اداروں کے ذمہ داران ڈاکٹر شرجیل، چوہدری نثار، میاں محمد احسن، احسان اللہ وقاص، بشیر فاروقی، آصف شیرازی اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے قیام کا مقصد فلاحی سرگرمیوں کو اجتماعی شکل دینا ہے۔ حکومت اور سیاسی جماعتوں کو بھی سیاسی مصلحتوں سے بالا تر ہو کر سیلاب متاثرین کیلئے عملی جدو جہد کا آغاز کرنا چاہئے۔
اس موقع پر انہوں نے متاثرین کیلئے کام کرنے والی تمام این جی اوز کو بھی خراج تحسین پیش کیا اور مزید کہا کہ ہر ادارہ کسی نہ کسی مد میں متاثرہ افراد کی بحالی، کفالت اور آبادکاری کیلئے کام کر رہا ہے۔ سرور فاؤنڈیشن، پاکستان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک اور ایل آئی ایچ ایس نے مل کر پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے تقریباً سوا لاکھ متاثرہ خاندانوں کو ماہانہ راشن فراہم کئے ہیں۔ جبکہ ان کیلئے مزید اقدامات بھی بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی زیادہ فکر سیاسی قیادتوں سے زیادہ فلاحی اداروں کو ہے۔ اسی لئے میں نے بھی خود کو متاثرین کی خدمت کیلئے وقف کیا ہے۔ چوہدری سرور نے کہا کہ سیاست کرنے کیلئے اک عمر پڑی ہے۔ لیکن موجودہ آزمائش میں متاثرین کو اگر تنہا چھوڑ دیا گیا تو اس کے قصور وار بحیثیت معاشرہ ہم ہی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر صد شکر کہ قدرت نے ہمیں اس آفت سے محفوظ رکھا ہے۔ اگر ہم آئندہ بھی ایسی آفات سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو ہمیں اک دوسرے کا ہاتھ تھامنا ہے اور مشکل وقت میں اپنے متاثرہ بہن بھائیوں کی خدمت کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرور فاؤنڈیشن اور پاکستان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک اسی ویژن پر عمل پیرا ہو کر سیلاب متاثرین کیلئے کام کر رہے ہیں۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری سرور نے مزید کہا کہ ریلیف کا ابھی پہلا مرحلہ مکمل ہو رہا ہے۔ ابھی بہت سے کام باقی ہیں۔ اب دوسرا مرحلہ شروع ہونا ہے۔ یہ پہلے مرحلے سے زیادہ اہم ہے۔ چوہدری سرور نے کہا کہ متاثرین کی آباد کاری، سکولوں کی بحالی، روزگار کے انتظام، طبی سہولیات کی فراہمی، گھروں کی تعمیر نو سمیت بہت کچھ کرنا باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاملات عملی کردار کو مزید موثر انداز میں آگے بڑھانے کے متقاضی ہیں تاکہ ان بستیوں کے متاثرین بھی استفادہ کر سکیں جہاں کسی نہ کسی رکاوٹ کی وجہ سے ابھی تک ریلیف کے زیادہ اقدامات نہیں ہو سکے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ معاشرے سے مواخات کی جھلک نظر آئے گی تو چیلنجز کا بہتر طریقے سے مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر چوہدری سرور نے اوورسیز پاکستانیوں کے کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ اوور سیز پاکستانیوں کا کردار ہر چیلنج سے نبٹنے میں نمایاں رہا ہے۔ موجودہ حالات میں بھی اوور سیز پاکستانی فلاحی اداروں کے اہم معاونین کے طور پر سامنے آئے ہیں جو کہ انتہائی حوصلہ افزاء امر ہے۔