اخوت کا پیغام تعلیم اور معاشی ترقی

0

تحریر:مظہر حسین راجہ/ بارسلونا

اخوت کے چیئرمین جناب ڈاکٹر امجد ثاقب نے بارسلونا، ویلنسیا غرناظہ، ،قرطبہ اور میڈرڈ میں سینکڑوں پاکستانیوں سے ملاقات کی اور ہر شہر میں ہم وطنوں سے خطابات میں کہا کہ مجھے آپ سب مزدور اور محنتی کاروباری طبقات ہر فخر ہے مگر مستقبل میں آپ کے بچے Roll-Royes اور اس جیسی بڑی بڑی ٹرا نسپورٹ کمپنیوں کے مالک ہونے چاہے، ڈیپارٹمنٹل سٹورز، اور سپین میں بڑے بڑے پلازوں کے مالک آپ کے بچے ہوں اور ہر ہسپتال میں اپنے ڈاکٹرز، ہر جگہ اپنے انجینئرز، آرکیٹکٹ،ایڈمنسریٹر، اسمبلی میں وزیر اور لوکل سیاست میں پوری حصہ داری ہونی چاہے۔

ڈاکٹر صاحب نے ہر پیشے کو مثال کے طور پر استعمال کیا ہے اور بعد میں اگلی سیڑھی پر چڑھنے کا vision دیا ہے جس کا آخری لب لباب یہی تھا کہ تعلیم کے بغیر درج بالا کوئی منزل ہم طے نہیں کر سکتے۔ پیسے کی ضروت اپنی جگہ اور پیسے کے بغیر تعلیم بھی مکمل نہیں ہوتی، مگر ہماری آنے والی نسلوں کی پہچان اعلیٰ تعلیم اور آئی ٹی کا حصول ہے۔

تمام قلم کاروں اور لکھاریوں سے گزارش ہے کہ بچوں کی اعلیٰ تعلیم و تربیت کے لیے اپنا قلم اٹھائیں تا کہ سپین میں پاکستانی سوسائٹی اگلے فیز کی طرف تیزی سے قدم بڑھائے جو تعلیم کے بغیر قطعی طور پر نا ممکن ہے۔ آئیے مواخات کا ہم سب اسپین میں عملی مظاہرہ کریں اور اخوت و بھائی چارہ کی فضاء قائم رکھ کر ایک دوسرے کے بھائی بھائی بن جائیں اور اپنی اولاد کو اعلیٰ تعلیم دلوائیں اور ساتھ تربیت بھی کریں۔ جو ہم اپنی زندگی میں نہ کر سکے وہ اولاد سے کروائیں۔

اب ہم تقریباً معاشی پریشانی کے فیز سے کافی حد تک باہر نکل چکے ہیں اور اولاد کو آسانی سے اعلیٰ تعلیم دلوا سکتے ہیں۔ ہم سب کو تعلیم کے لیے اپنا قلم، سوشل میڈیا، ٹی وی چینل، ٹاک شو وغیرہ کا اہتمام کرنا چاہے۔

پاک فیڈریشن سپین نے اخوت کے ساتھ مل کر تعلیمی سیکٹر میں کام کرنے کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے ہیں جوبہت ہی خوش آئند ہے اور قابل تعریف ہے مگر اس یاداشت پر عملی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہر گھر کے والدین کو باور کرانا بہت ضروری ہے کہ اپ کا بچہ بے شک کاروبار میں آپ کی مدد کرے مگر اعلیٰ تعلیم کا حصول اس سے بھی ضروری ہے بھی۔

بچے کی جگہ اپنی کمپنی میں employee رکھیں اور اپنے بچے کی تعلیم پر انویسٹ کریں جس سے آپ ہزاروں کی بجائے کروڑوں و اربوں کمائیں گے، حقیقت میں آپ یہ بھی ایک انویسٹمنٹ ہی کر رہے ہیں جس کے بدلے دس سال بعد آپ کو کئی گنا واپس ملنے والا ہے مگر صرف اپنی سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!