حالیہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والی جنگی صورتِ حال نے نہ صرف پورے خطے کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ عالمی برادری کی توجہ بھی اس طرف مبذول کرائی کہ جنوبی ایشیاء کس قدر حساس اور نازک مقام پر کھڑا ہے۔ ایسے نازک وقت میں پاکستانی افواج نے جس جرات، مہارت اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، وہ لائقِ تحسین ہے۔ ہم بطور ایک قوم، اپنی عظیم افواج کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو بھرپور جواب دے کر ملک کا دفاع یقینی بنایا۔
بھارت، جو عسکری لحاظ سے دنیا کی تیسری بڑی طاقت سمجھا جاتا ہے، اس جنگ میں جبراً پاکستان پر حملہ آور ہوا۔ تاہم پاکستانی افواج نے اپنی بہتر حکمت عملی، اعلیٰ تربیت اور جذبہ ایمانی سے دشمن کے ناپاک ارادوں کو خاک میں ملا دیا۔ دن کے اجالے میں دشمن کے طیارے مار گرانا، ان کی جارحیت کو ناکام بنانا، اور اپنی حدود و عوام کا تحفظ کرنا وہ کارنامہ ہے جو تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ اس عظیم کامیابی کے پیچھے صرف ٹیکنالوجی نہیں، بلکہ اللّٰہ تعالیٰ کی مدد، شہداء کا جذبہ، اور پوری قوم کی دعائیں شامل تھیں۔
دوسری طرف، بھارتی میڈیا کا کردار انتہائی افسوسناک اور شرمناک رہا۔ بجائے امن، احتیاط اور سچائی پر مبنی صحافت کے، بھارتی میڈیا نے اس جنگ کو سنسنی خیز تماشا بنا دیا۔ جھوٹے بیانیے، من گھڑت خبریں، اور عوام کو جنگ کے لیے اشتعال دلانا ایک ایسا عمل تھا جو کسی بھی مہذب معاشرے میں قابلِ قبول نہیں۔ میڈیا کو عوام کی ذہن سازی اور قیامِ امن میں کردار ادا کرنا چاہیے، نہ کہ جنگ کی بھٹی کو مزید بھڑکانا۔
یہ بات اپنی جگہ درست ہے کہ جنگ کسی بھی ملک کے لیے فائدہ مند نہیں ہوتی۔ یہ لاکھوں انسانوں کی جان، معیشت، اور مستقبل کو داؤ پر لگا دیتی ہے۔ مگر جب جنگ مسلط کر دی جائے، تو دفاع ناگزیر ہو جاتا ہے۔ پاکستان نے ایک پُرامن ملک ہونے کے ناطے ہمیشہ مذاکرات کو ترجیح دی، مگر جب اس کی خودمختاری پر حملہ ہوا، تو قوم اور افواج یکجا ہو کر سیسہ پلائی دیوار بن گئے۔
آخر میں، ہمیں یہ سبق بھی یاد رکھنا ہوگا کہ ملک کی سالمیت اور دفاع صرف افواج کا نہیں بلکہ ہر پاکستانی کا فرض ہے۔ ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد، یقین اور قربانی کا جذبہ زندہ رکھنا ہوگا تاکہ آئندہ بھی کسی دشمن کو میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہ ہو۔
پاکستان زندہ باد۔ افواجِ پاکستان پائندہ باد۔