عمران خان کی حالیہ حقیقی آزادی جدوجہد سے نوجوان اوربیرون ملک مقیم پاکستانی مکمل طور پر عمران خان کے ساتھ ہیں
اوورسیز پاکستانی مطالبہ کرتے ہیں کہ آئین کے مطابق فوری الیکشن کروائے جائیں اور اوورسیز پاکستانیوں کو بھی ووٹ کا حق دیا جائے
پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ جمہوری و سیاسی لوگوں کو کرنا چاہیے، محمد ثقلین مہرو، صدر پی ٹی آئی ابو ظہبی
دبئی (طاہر منیر طاہر) عمران خان کی ستائیس سالہ جدوجہد سے عوام میں سیاسی شعور کی بیدار بڑی کامیابی ہے۔ ان خیالات کا اظہار محمد ثقلین مہرو صدر پی ٹی آئی ابو ظہبی نے کیا-
محمد ثقلین مہرو نے یوم تاسیس کی مناسب سے اظہار خیال کرتے ہوئےکہا کہ 25 اپریل 1996 کو جو جدوجہد عمران خان نے شروع کی تھی اس کی بدولت آج کا پاکستان مختلف نظر آ رہا ہے۔ عوام سیاسی شعور کی بیداری کے ساتھ جمہوری نظام سے وابستگی بڑھ گئی ہے اور عوام اپنے سیاسی نمائندوں سے جواب طلبی بھی کرتے ہیں۔
عمران خان کا دوسرا بڑا کارنامہ یہ ہے کہ پاکستان معاشرے کی ورکنگ کلاس جو کسی بھی معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی کو سیاست میں متحرک کر دیا۔ پاکستان کی ورکنگ کلاس 90 کی دہائی میں غیر سنجیدہ سیاسی حکومتوں اور اسٹیپلشمنٹ کی ریشہ دوانیوں سے مایوس ہو کر سیاسی امور سے لاتعلق ہو گئی تھی جو کہ پاکستان میں جمہوری نظام کے لیے نقصان دہ تھا۔
عمران خان نے عوام کو یہ بات سمجھانے میں کامیاب ہو گئے کہ جب تک عوام خود جمہوری عمل کا حصہ نہیں بنیں گے نہ صرف یہ کہ سیاسی عمل اور جمہوریت مضبوط نہیں ہو گی بلکہ عام آدمی کے حالات بھی بہتر نہیں ہوں گے۔ سیاسی شعور کی بیداری اور عام آدمی کا جمہوری نظام میں دلچسپی لینا ایسی تبدیلی ہے کہ جس کے مثبت اثرات دیرپا ہوں گے۔
عمران خان کی حالیہ حقیقی آزادی جدوجہد سے نوجوان اور اوورسیز پاکستانی مکمل طور پر عمران خان کے ساتھ ہیں۔ عوام چاہتے ہیں کہ عوامی نمائندوں کو منتخب کرنے کا اختیار عوام کے پاس ہو۔ جمہوری نظام مضبوط ہو اور پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ جمہوری و سیاسی لوگ کریں نہ کہ غیر جمہوری ادارے۔
موجودہ حکومت اسی لیے الیکشن سے بھاگ رہی ہے کہ اسکو معلوم ہے کہ اگر انتخابات ہوئے تو عمران خان دو تہائی اکثریت سے حکومت میں آ جائے گا اور پھر ہمارے کرپشن کے تمام کیس دوبارہ کھل جائیں گے۔ محمد ثقلین مہرو نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی مطالبہ کرتے ہیں کہ آئین کے مطابق فوری الیکشن کروائیں اور اوورسیز پاکستانیوں کو بھی ووٹ کا حق دیا جائے۔