دھنک لندن کے زیراہتمام شبیر احمد کی نئی کتاب "مکتب عشق” کی تقریب رونمائی

0

لندن(نمائندہ خصوصی)دھنک لندن کا ایک معروف ادارہ ہے جو برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی کے لیے ادبی، سماجی محفلیں منعقد کرنے میں ادارہ ہمیشہ پیش پیش رہتا ہے۔ان مشاعروں، ادبی اور سماجی محفلوں کے انعقاد کا مقصدپاکستانی کمیونٹی میں اچھی روایات کی ترویج، آپس میں مل بیٹھنے، ادب وموسیقی اور شاعری سے لطف اندوزہونے کا موقع ملتا ہے۔اسی سلسلے میں دھنک لندن نے گلوبل پاک کشمیرسپریم کونسل کے تعاون سے سینٹرل لندن کے ایک خوبصورت ہال میں 25 جون 2023 ء اتوار کے دن ایک بجے آزاد کشمیر کے ممتاز کالم نگار،مصنف اور یونائیٹڈبینک کے سابق ریجنل چیف سید شبیر احمد کی نئی کتاب ” مکتب ِعشق”کی تقریب ِرونمائی کا اہتمام کیا۔

تقریب کے لئے ہال کو بڑے منفرداور فنکارانہ انداز میں سجایا گیا تھا۔ سٹیج پر ڈائس کے ساتھ سیاہ اور سنہرے رنگوں سے تیار شدہ کتاب اور صاحب ِکتاب کی تصویر سے مزین دھنک لندن کا خوبصورت بینرسٹینڈپر رکھا تھا۔یہی بینرسٹیج کے پیچھے آویزاں ایک بڑی سکرین پر بھی کمپیوٹر کی مدد سے روشن تھا جو تقریب کے اختتام تک جگمگاتا رہا۔سٹیج کے ایک جانب میز پر کتاب "مکتب عشق "کی کاپیاں بڑی خوبصورتی سے سجائی گئی تھیں۔سرخ و سفید رنگوں کے غباروں کی مدد سے ہال کی سجاوٹ کا اہتمام کیا گیا تھا۔

ہماری کمیونٹی کی اکثر تقاریب تاخیر کا شکار ہوتی ہیں لیکن یہ تقریب بروقت تھی۔ تقریب کا وقت ڈیڑھ بجے تھا لیکن ساڑھے بارہ بجے میزبان دھنک لندن کی روح رواں سیدہ کوثر ہال میں موجود تھیں۔ گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل کے چیئرمین راجہ سکندر خان بھی مہمانوں کے استقبال کے لیے بروقت پہنچے تھے۔مکتب عشق کے مصنف سید شبیر احمد اپنے اہل خانہ کے ہمراہ برمنگھم سے ساڑھے بارہ بجے ہال میں پہنچ گئے تھے۔دوسرے مہمانان گرامی بھی پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔دھنک لندن نے پچھلی کچھ تقریبات میں نئی روایات قائم کرنے کی کوشش کی ہیں۔اس تقریب کا آغاز بھی بڑے غیر روایتی انداز میں ہوا۔

تقریب کا پہلا گھنٹہ مہمانوں کے تعارف، ملنے ملانے، ریفرشمنٹ اور فوٹو گرافی کے لیے مختص کیا گیا تھا۔ مہمانوں کے لیے طعام کا بندوبست ہال کی پہلی منزل پر کیا گیا تھا۔ ڈیڑھ بجے تک مہمانوں کی کافی تعداد پہنچ چکی تھی اس لئے تقریب کا آغازبروقت کر دیا گیا۔ گلوبل پاک کشمیرسپریم کونسل کے چیئرمین راجہ سکندر خان نے مہمانان گرامی کی تشریف آوری پر ان کاشکریہ ادا کرتے ہوئے سید شبیر احمد کے پوتے سید عبداللہ حسن کے لئے سٹیج پر بلایا۔تلاوت قرآن مجید کے بعد راجہ سکندر نے ادارہ دھنک لندن کی روح رواں سیدہ کوثر کا مختصر تعارف پیش کرتے ہوئے انھیں تقریب کی نظامت سنبھالنے اور تقریب کے باقاعدہ آغاز کی دعوت دی۔ وہ چیف ایڈیٹر روزنامہ دھنک لندن، لند ن میں مقامی کمیونٹی کی ممتازسماجی اور سیاسی شخصیت، چیرٹی کے کام کرنے کے علاوہ وہ ایک صاحبِ دیوان شاعرہ بھی ہیں، جن کی شاعری کا مجموعہ "عشق لاہوتی "مقبولیت کی سند حاصل کر چکا ہے۔

سیّدہ کوثرنے تقریب کی نظامت سنبھالی اور سب سے پہلے کتاب کی رونمائی کے لیے صاحب ِکتاب کی پوتی سیدہ نور فاطمہ کو سٹیج پر بلایا اور ننھی شہزادی سے دیدہ زیب غلاف میں لپٹی کتاب ” مکتب عشق "کی رونمائی کروائی۔ہال میں بیٹھے شرکاء تقریب نے کتاب کی رونمائی پر تالیاں بجا کر کتاب کا استقبال کیا۔ رونمائی کے بعد سیدہ کوثر نے حاضرین کو بتایا کہ روایت سے ہٹ کر آج کی اس تقریب کی مہمان خصوصی اور صدر محفل کتاب خود یعنی مکتب عشق ہوں گی۔ یہ کہتے ہوئے انھوں نے کتاب کو اس مسند پر بٹھادیا۔سٹیج پرروسٹر کے ساتھ دو کرسیاں رکھی گئی تھیں جن میں ایک پر صاحب کتاب اور دوسری پر نظامت کے لیے سیدہ کوثر خود بیٹھی تھیں۔ ادارہ دھنک لندن کی طرف سے تقریب کے حوالہ سے کتاب کے سرورق سے مزین بڑے خوبصورت کیک کا اہتمام کیا تھا۔ سید شبیر احمد اور ان کے اہل خانہ، پروگرام کی میزبان سیدہ کوثر،راجہ سکندر خان نے سٹیج پر آ کر تالیوں کی گونج میں یہ کیک کاٹا گیااور اسی وقت شرکامحفل یں تقسیم کیا گیا۔

سیدہ کوثر نے کتاب کے مصنف سید شبیر احمد کا مختصر تعارف پیش کرنے کے ساتھ مکتب عشق اور تصوف پر مختصر بات کی۔ تقریب میں تقاریر کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے انھوں نے صاحب ِکتاب کے پوتے سید عبداللہ حسن کو سٹیج پر بلایا۔ گرائمر سکول کے طالب علم حافظ قرآن عبداللہ نے بڑے مختصر مگر خوبصورت انداز میں سید شبیر احمد پر بات کی۔ ڈاکٹر سدرہ حسن صاحبِ کتاب کی بڑی بیٹی ہیں،برطانیہ میں این ایچ ایس سے وابستہ ہیں انہوں نے دھنک لندن اور اسی کی ساری ٹیم کے علاوہ سیدہ کوثر اور راجہ سکندر خان کا کتاب کی رونمائی کے لیے سینٹرل لندن کے اس خوبصورت ہال ایک منفرد اور پروقار تقریب کا اہتمام کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ڈاکٹر سدرہ نے اپنی تقریر میں اپنے والد کی زندگی کے مختلف پہلو پر خوبصورت باتیں کر کے حاضرین سے داد وصول کی۔

ممتاز مصنف، ادیب اور سفرنامہ نگار یعقوب نظامی بوجہ تقریب میں نہ آ سکے۔ان کا لکھا ہواکتاب پر مختصر مگر جامع مضمون تقریب میں ریڈیوبراڈکاسٹر اورنوجوان وکیل سید محمد عارف نے پڑھ کر سنایا۔ چیئرمین گلوبل پاکستان کشمیر سپریم کونسل راجہ سکندر خان محفل کے شریک میزبان بھی تھے۔وہ سیدشبیر احمد کے بچپن کے دوست بھی ہیں نے مصنف کی زندگی کا احاطہ کرتے ہوئے مصنف کے بچپن کی بہت سی دلچسپ باتوں کے ساتھ ساتھ ان کی زندگی کے ابتدائی دنوں کی جدوجہد پر بھی بات کی۔ انھوں نے اتنی خوبصورت کتاب لکھنے پر مصنف کو مبارک باد پیش دی۔

سید شبیر احمد کے بینک کے ساتھی محمد یوسف کیانی نے ان کے ساتھ بینک میں گزرے ہوئے وقت اور ان کی کتاب پر مختصربات کی۔پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف خان گورنمنٹ کالج میرپور کے پرنسپل اور میاں محمد بخش لائبریری کے ڈائریکٹر جنرل رہ چکے ہیں۔ ماہر اقبالیات اور علامہ اقبال کے فکر وفن پرکئی کتابوں کے مصنف ہیں۔ انھوں نے مکتب عشق کے مضامین اور خصوصا ًمیاں محمد بخش کے حوالہ سے بڑی علمی و ادبی گفتگو کی۔سید شبیر احمد کی کتاب مکتب عشق کو ادبی کتب میں ایک اچھا اضافہ اورتصوف اور پنجابی شعرا پر ایک بہترین تحقیقی اور حوالہ جاتی کتاب قرار دیا۔حاضرین نے ان کی مدلل اور برجستہ الفاظ میں کیے گئے بیان کا لطف اٹھایا۔ ایسے میں سیدہ کوثر نے مکتب عشق کے مصنف کی زوجہ محترمہ حمیرا شبیر کو صاحب کتاب پر بات کرنے کی دعوت دی۔ انھوں نے اپنے شریک سفر سید شبیر احمد کی زندگی سے جڑی چند باتوں پر بات کی اور کتاب لکھنے اورمرتب ہونے کے کافی سے واقعات بیان کیے۔

سیدہ کوثر کی دعوت پر سید شبیر احمد جب اپنے خیالات کا اظہار کرنے روسٹرم پر آئے تو سب سامعین نے تالیوں کی گونج میں کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا۔ سید شبیر احمد نے راجہ سکندر خان اور دھنک لند ن کی روح رواں سیدہ کوثر کا اتنی خوبصورت تقریب منعقد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ تقریب میں شرکت پراپنے دوستوں اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ابتدا میں انھوں نے کتاب کی تیاری کے مختلف مراحل پر بات کی۔ تصوف پراپنی تحقیق اور لکھنے کی تحریک سے سامعین کو آگاہ کیا۔ عشق حقیقی پر بات کرتے ہوئے انھوں نے عشق کے سات مدارج پر بڑی تفصیل سے روشنی ڈالی۔پنجابی شعرا کے عشق مجازی کے پردے میں تصوف اور عشق حقیقی پر بڑے اچھے اشعار کا انتخاب حاضرین کو سنایا۔انھوں نے برطانیہ میں بسنے والے پاکستانی تارکینِ وطن کو اپنے بچوں میں کتاب پڑھنے کا رحجان پیدا کرنے پر زور دیا۔تقریب کے آخری مرحلے میں دھنک لندن کی طرف سے سید شبیراحمد کومکتب عشق جیسی خوبصورت کتاب لکھنے پر دھنک لندن کی روح رواں سیدہ کوثر جانب سے ایک انتہائی دیدہ زیب اور یادگاری شیلڈپیش کی گئی۔مشتاق لاشاری (سی بی ای)مرنجا ں مرنج شخصیت کے مالک اور لندن کی ادبی و سماجی شخصیت ہیں۔ انھوں نے لندن میں اتنی منفرد تقریب کے انعقادپرسیدہ کوثر کو مبارک باد پیش کی اور بابا فرید اور بابا نجمی کے چند اشعار سنا کر حاضرین کو محظوظ کیا۔

سندھ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج خواجہ نوید اور ممتازپاکستانی ماہر تعلیم اور گورنمنٹ کالج لاہور کے پروفیسر ڈاکٹر سعادت سعید نے تقریب کو رونق بخشی۔اس تقریب کی ایک منفرد خصوصیت صاحبِ کتاب کی خاتون خانہ، بیٹیوں،بہو اور خاندان کے افراد کی شرکت تھی۔لندن کے ممتاز جرنلسٹ افتخار قیصر، سابق میئر والتھم سٹوچوہدری لیاقت علی (ایم بی ای)،چیئرمین برٹش مسلم فرینڈشپ چودھری شوکت علی،پروفیسر پرویز اختر،راجہ شاہد اختر، عبدالغفار راجپوت، طارق کلیم بھٹی، ارشد لطیف، مسعود احمد، عمر انور چودھری کے علاوہ محترمہ رومانہ کوثر، شگفتہ نسرین، اور شفقت پروین نے شرکت کر کے محفل کو رونق بخشی۔

تحریک کشمیر برطانیہ کی سرگرم رکن اور وکیل ریحانہ علی، لارڈ پاشا، عمر انور چودھری، امیر الدین ابڑو، ذوالفقار علی بھٹو،خدمت لیگ کے چیئرمین بیرسٹر محمود حسین، ممتاز شاعر انجم پرویز،مطلوب خوشی،شاہد حسین چوہدری، راجہ ز والفقار علی،خرم خان، دین محمد اور ہائی ویکمب سے راجہ ظفر اقبال،تصور اقبال کے علاوہ تقریب میں لندن شہر کی صحافتی، ادبی، سیاسی اور سماجی شخصیات کی ایک بڑی تعدادنے شرکت کی۔دھنک کے ممتاز فوٹو گرافر نسیم احمد میر تقریب کو بڑی خوبصورتی سے کیمرہ کی آنکھ میں بند کرتے رہے۔ دھنک لندن کے بینر تلے سینٹرل لندن کے خوبصورت ہال میں منعقد ہونے والی یہ منفرد تقریب سالوں یاد رکھی جائے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!