واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکی ریاست ہوائی کے قصبے ماؤوی میں آگ بھڑک اٹھی۔ 24 تاریخ کو جاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق آگ سے 115 افراد ہلاک اور سینکڑوں دیگر افراد کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
منگل کے روَ عالمی میڈیا کے مطابق ہوائی کے جزیرے ماؤوی میں لگنے والی آگ نے مقامی حکومت کی متعدد کمزوریوں کو بری طرح بے نقاب کیا، آگ لگنے سے پہلے کوئی فائر الارم سنائی نہیں دیا ، آگ بجھاتے وقت پانی کی کمی تھی، اور آگ لگنے کے بعد ریسکیو کا عمل نہایت سست تھا۔
اس سے لوگوں کا امریکی حکومت سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔یہ سمجھا جاتا ہے کہ 15 اگست کو، امریکی فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے تقریباً 2.3 ملین امریکی ڈالر کی امدادی رقم کی منظوری دی۔ 14 اگست کو، امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا کہ وہ یوکرین کو مزید 200 ملین ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرے گا۔
ریاست ہوائی ایک سمندر پار امریکی علاقہ ہے، اور ماؤوی کے باشندوں کی اکثریت مقامی امریکیوں پر مشتمل ہے۔ امریکی سیاست دانوں نے ہمیشہ اس گروپ کے مفادات کو نظر انداز کیا ہے اور کبھی ان کی حالت زار پر توجہ نہیں دی ۔
ماؤوی میں لگنے والی آگ نے امریکی حکومت کی ایمرجنسی مینجمنٹ اور سماجی ذمہ داریوں کے نظام کی سنگین کمزوریوں کو بری طرح بے نقاب کر دیا ہے۔لوگوں کا کہنا تھا کہ مستقبل میں گھروں کو دوبارہ بنایا جا سکتا ہے لیکن روح پر لگنے والے زخموں کا علاج مشکل ہے۔