پاک فرینڈز آسٹریا کے زیر اہتمام ’’کشمیر یوم سیاہ‘‘ کی مناسبت سے سیمینار کا انعقاد

0

ویانا(رپورٹ:محمد عامر صدیق)پاک فرینڈز آسٹریا کے زیر اہتمام کشمیر بلیک ڈے کی مناسبت سے Volks Hochschule میںسیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں قائم مقام سفیرپاکستان عدیل خان آفریدی مہمان خصوصی تھے اور خصوصی طور پر انٹرنیشنل کمیونٹی کے مہمانوں جن میں ڈاکٹر ایمان مراد،پروفیسر عزت ایواڈ، ڈاکٹر انجینئر محمد علی المغربی، ماگ سنجی زان یلدرم،سابق ایمبیسیڈر حیات مہندی،انجلیکا خواجہ، پاک فرینڈ آسٹریا کے صدر غلام مصطفی بلوچ، کشمیر افیئر کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر شوکت عوان،پاک فرینڈ آسٹریا کے ممبران ،عہدیدار اور پاکستانی و کشمیری کمیونٹی نے بھرپور شرکت کی۔

پروگرام کا آغاز قرآن مجید کی تلاوت سے کیا گیا جس کی سعادت قاری شبیر نے حاصل کی اور نعت شریف رانا ادریس نے پڑھی جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض علامہ غلام مصطفی بلوچ نے انجام دیے،مقررین نے جرمن، انگلش اور اردو زبان میں اپنے خطابات کیے ،مقررین نے اس موقع پر مسئلہ کشمیر کے تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالی، انہوں نے معصوم اور بے گناہ افراد پر ہونے والے خوفناک بھارتی ظلم و ستم کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا ۔

مقررین نے کہا کہ ہر سال 27اکتوبر کوکشمیر یوم سیاہ اس وجہ سے منایا جاتا ہے تاکہ پوری دنیا کو یاد کروایا جائے کہ27 اکتوبر 1948 کو بھارت کی جانب سے جموں کشمیر پر جبری تسلط کیا گیا تھا، اس جبری تسلط کے دوران معصوم کشمیریوں کا قتل عام کیا گیا، انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی گئی، عورتوں اور بچوں کو بھی ریاستی جبر کا نشانہ بنایا گیا۔

بھارتی فوج کی جانب سے 1989سے لے کر اب تک تقریبا ایک لاکھ بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا گیا، جبکہ 8000افراد کو حراست میں رکھا، 11000کشمیری خواتین کی بھارتی فوج کی جانب سے بے حرمتی کی گئی،بھارتی فوج کی بربریت سے ہزاروں کشمیری بچے بھی زخمی ہوئے، تقریباً 50000سے زائد افراد جن میں مرد، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں بھارتی فوج نے پیلٹ گن کا استعمال کیا جس کی زد میں آ کر کئی افراد ایک آنکھ جبکہ کئی افراد اپنی دونوں آنکھوں سے محروم ہو گئے۔

بھارت کی جانب سے کیے جانے والے اس جبر کا مقصد مقبوضہ جموں کشمیر کے لوگوں کی آواز کو دبانا ہے،بھارت عالمی برادری کی توجہ اس مسئلہ سے ہٹانے کے لیے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتا ہے ، پاکستان بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں کشمیر میں کی جانی والی ریاستی بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور کشمیریوں کی آواز کو اقوام متحدہ سمیت ہر بین الاقوامی فورم پر اٹھاتا ہے۔

مقررین کا مزیدکہنا تھا کہ27اکتوبر 1948کو بھارت نے کشمیر جارحیت کرکے ناجائز قبضہ کیا تھا جس کے بعد آج تک کشمیریوں پر مظالم اور ناجائز قبضہ جاری ہے، بھارت نے کشمیر کو ایک فوجی چھائونی بنا دیا ہے اور کشمیر کو خون آلود کردیا ہے لیکن اس کے باوجود کشمیر کا دل نہیں جیت سکے ، کشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں کیونکہ پاکستانیوں اور کشمیریوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔

کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،آج کا دن بلیک ڈے کے طور پر منانے کا مقصد یہ ہے کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور رہیں گے، کشمیریوں کی آزادی تک کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا اور کندھے سے کندھا ملا کر کشمیریوں کی آزادی تک آواز بلند کریں گے۔آ ج کے دن پاکستانی عوام اس عزم کی تجدید کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور ان کی خواہشات کے مطابق ان کے حق خودارادیت کے حصول تک کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔

5اگست 2019کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بھارتی مظالم کشمیریوں کو ان کی منصفانہ جدوجہد آزادی سے نہیں روک سکتے۔ انہوں نے عالمی برادری سے جموں و کشمیر کے تنازعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن حل کرنے پر زور دیا۔

تقریب کا اختتام علامہ غلام مصطفی بلوچ کی دعا کشمیری و فلسطینی شہداء کے لیے خصوصی دعائیں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کے جلد حل کے لیے ہوا اور انہوں نے تمام لوگوں کا پاک فرینڈز آسٹریا کی جانب سے کشمیر بلیک ڈے کے سلسلہ میں سیمینار پر آنے کا شکریہ ادا کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!
[hcaptcha]