کوالالمپور(محمد وقار خان)اسٹیٹ بینک آف پاکستان (State Bank of Pakistan) کی سربراہی میں ملائیشیاء میں پاکستان ریمیٹینس سمٹ 2023 منعقد ہوئی ۔
یہ ملائیشیا ء میں تیسری پاکستان ریمیٹینس سمٹ ہے ، جس میں ترسیلات زر کے اسٹیک ہولڈرز کو دنیا بھر سے اکٹھا کیا گیا ۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کے اشتراک Pakistan Remittance Initiative سے منعقد کی ، جس میں پاکستان کے معروف بینکوں نے خصوصی شرکت کی ، جن میں الائیڈ بنک ، بینک الفلاح ، حبیب بینک ، ایم سی بی بینک ، میزان بینک ، نیشنل بینک آف پاکستان ، یو بی ایل شامل ہیں۔
اس سمٹ کا بنیادی مقصد بین الاقوامی مالیاتی اداروں (IFIs) سمیت دنیا بھر سے ترسیلات زر کی صنعت کے اہم اسٹیک ہولڈرز کو جمع کرنا تھا جس میں بیرون ملک ترسیلات زر سے متعلق لین دین کے موجودہ اور مستقبل کے طریقہ کار پر سیر حاصل گفتگو کی گئی ، خاص طور پر پاکستان کی ترسیلات زر کی موجوده صورتحال اور بہتری کے امکانات پر روشنی ڈالی گئی۔سمت میں شریک بینکوں کے سینئر نمائندوں اور عالمی مالیاتی شعبے کے رہنماؤں نے پاکستان کو ترسیلات زر کے چینلز باسہولت بنانے اور ان میں وسعت لانے کے لئے مختلف اسٹریٹجک منصوبوں پر بات چیت کی اور اپنے ماہرانہ تجربات کا تبادلہ خیال کیا ۔
اس پروگرام میں بے شمار قابل ذکر شخصیات نے شرکت کی ، جن میں ملائیشیا ء میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید احسن رضا شاه ، ایکسچینج پالیسی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے ڈاکٹر آصف علی ، پاکستان ریمیٹینس کے سربراه سید ذوالفقار علی کھوکھر اور ڈپٹی سیکریٹری وزارت فنانس آمنہ شبیر شامل ہیں۔تمام شرکاء نے اس تقریب کی کامیابی سے میزبانی پر منتظم بینکوں، SBP اور PRI کی تعریف کی اور کہا کہ اس طرح کی تقریبات باقاعدگی سے منعقد کی جا سکتی ہیں تاکہ ترسیلات زر کے حصول کو فروغ دیا جاسکے اور اس ضمن میں اہم اسٹیک ہولڈرز کی توقعات کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے تجربات کا تبادلہ ہو سکے۔
ملائیشیا ء میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید احسن رضا شاہ نے کہا ” مجھے پاکستان ریمیٹینس سمٹ کے ثمرات دیکھ کر کافی خوشی ہو رہی ہے۔ یہ اجتماع ایک ایسا ماحول بنانے کے ہمارے عزم کی علامت ہے جو مکالمے، اختراعات اور تعاون کو فروغ دیتا ہے۔ ترسیلات زر کا شعبہ ہمارے معاشی منظر نامے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے اور یہ سمٹ ریمیٹینس کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے ہماری کاوشوں کا ثبوت ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ ترسیلات زر صرف لین دین نہیں ہیں بلکہ یہ سمندر پار پاکستانیوں کی اپنے وطن کے ساتھ گہرے تعلقات کا ثبوت ہیں جبکہ یہ اجلاس باہمی رابطوں اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے اور دو طرفہ مفادات کے حصول کے لیے مل کر کام کرنے کے جذبے اور عزم کو تقویت دیتا ہے۔
سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ آمنہ شبیر نے اوورسیز پاکستانیز کے ساتھ روابط کو فروغ دینے، بیرونی مالیاتی اداروں کے ساتھ منسلک ہونے اور پاکستان کو ترسیلات زر کو بڑھانے کے لیے اختراعی راستے تلاش کرنے میں سربراہی اجلاس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ محترمہ آمنہ شبیر نے رسمی چینلز کے ذریعے ترسیلات زر کو بڑھانے والے اقدامات کی حمایت کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کی تعریف کی اور امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اوور سیز پاکستانیوں سے اسٹیک ہولڈرز کا مسلسل تعاون باضابطہ چینلز کے ذریعے ترسیلات زر کو بڑھانے میں مزید کامیابی کا باعث بنے گا ۔
ڈاکٹر آصف علی نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کی معیشت میں غیر متزلزل عزم اور تعاون پر سمندر پار پاکستانیوں کا تعاون قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہماری قوم کے گمنام ہیرو ہیں اور ان کی لگن قابل تعریف ہے۔ انہوں نے خاص طور پر کمیونٹی کے ان افراد کی تعریف کی جنہوں نے بینکنگ چینلز کے ذریعے ترسیلات زر بھیجی ۔ انہوں نے شرکاء کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس پیغام کو ملائیشیا کے اندر اور باہر پاکستانیوں میں بھی پھیلائیں۔
سمٹ میں اپنے خطاب کے دوران ذوالفقار على كهوکھر نے پاکستان میں گھریلو ترسیلات کے مجموعی نظام کے بارے میں تفصلات فراہم کی۔ انہوں نے تارکین وطن کی بھیجی جانے والی ترسیلات کیلئے مختلف اقدامات اور مراعات کے بارے میں آگاہ کیا ۔ خاص طور پر انہوں نے شرکاء کو ٹی ٹی چارجز سکیم ، مارکیٹنگ انسینٹیو سکیم ، سوہنی دھرتی ریمیٹینس پروگرام ، اور اس طرح کے دیگر اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے گرے چینلز کو روکنے کے لیے SBP/PRI اور GoP کی طرف سے اٹھائے گئے کچھ اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔
آخر میں انہوں نے مارکیٹ کے شرکاء سے SBP/PRI کی توقعات کا اظہار کیا اور باضابطہ چینلز کے ذریعے ترسیلات زر کو مزید فروغ دینے کے لیے اوورسیز پاکستانیوں سے درخواست کی۔بحیثیت ایکسپرٹ سی ای او اور شریک بانی ہیوگو بینک ڈیوڈ فرگوسن نے کہا کہ بینکنگ کمپنیوں اور مالیاتی اداروں کی طرف سے پیش کرده ڈیجیٹل چینلز غیر ملکی پاکستانیوں کو اپنے وطن میں سرحد پار لین دین کرنے کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے اور تیز ترین خدمات فراہم کررہے ہیں۔ ہر فرد کو اپنے وقت بچانے اور پیسے کو محفوظ رکھنے کے لیے ایسے جدید اور ڈیجیٹل ادائیگی کے پلٹ فارم کو اپنانا چاہیے۔
سمٹ میں دیگر افسران نے بھی اظہار خیال کیا ، جن میں سید امیر علی، ڈپٹی سی ای او میزان بینک لمیٹڈ ، ابرار احمد میر چیف انوویشن اینڈ فنانشل انکلوژن آفیسر حبیب بینک لمیٹڈ اور رضوان حیدر گلوبل ہیڈ ہوم ریمیٹینس اینڈ این آر پی یونائیٹڈ شامل تھے۔اس سمٹ میں مختلف سیشنز کا انعقاد ہوا جس میں مختلف عنوانات پر ڈسکشنز ہوئی اور پریزنٹیشنز پیش کی گئی۔ اسکے ساتھ ساتھ شرکاء کو نیٹ ورکنگ کے مواقع بھی فراہم کیے گئے تا کہ وہ نئے رجحانات ، ریگولیٹری معاملات اور ترسیلات زر کی صنعت میں تکنیکی ترقی کے بارے میں سیر حاصل معلومات حاصل کر سکیں۔بینکوں اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی حوصلہ افزائی اور مسابقت کو فروغ دینے کے لیے سمٹ کے دوران پہلا PRI ریکگنیشن ایوارڈز بھی پیش کیے گئے یہ ایورڈز مالی سال 2022 اور 2023 کی کارکردگی کی بنیا پر دیئے گئے جن میں،سب سے زیادہ ترسیلات زر کرنے والے پاکستانی بینک ، ترسیلات زر کیلئے سب سے بہترین خدمات پیش کرنے والے بینک ،پاکستان میں مالیاتی اداروں کو سب سے زیادہ ترسیلات زر بھیجنے والے بنک ، کو ایوارڈز دئیے گئے ۔اسکے علاوہ دنیا بھر سے پاکستان کو زیادہ ریمیٹینسز بھیجنے والے بین الاقوامی اداروں کو بھی ایوارڈز دئیے گئے ۔
محفل کے اختتام پر بین الاقوامی شہرت یافتہ گلوکار و اداکار فرحان سعید نے شہرہ آفاق گیت گا کر محفل کو خوب گرمایا ۔واضح رہے ، یہ ایونٹ پاکستان ریمیٹینس سمٹ کا تیسرا پروگرام ہے جس کا آغاز 2017 میں ہوا تھا ۔ یہ سمت ملکی اور غیر ملکی بینکوں، بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے ۔ پہلی اور دوسری سمٹ بالترتيب 2017 اور 2019 میں دبئی میں کامیابی کے ساتھ منعقد ہوئیں تھیں۔