برلن (رپورٹ:مطیع اللہ) جرمنی میں کسانوں نے زراعت کو دی جانے والی رعایات میں کمی کے منصوبے کو واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔
کورونا کے موقع پر کسانوں کو دی جانے والی سبسڈی کو بجٹ 2024 میں کمی کے اعلان کے بعد کسانوں نے پورے جرمنی میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔
پیر کے روز کسانوں کے مظاہروں کے باعث ٹریفک میں بڑے پیمانے پر خلل پیدا ہوا۔کسان سبسڈی میں کمی کے حکومتی منصوبوں کے خلاف مظاہرہ کرنے کے لیے اتوار ہی سے برلن پہنچ گئے تھے۔
برلن کے معروف برانڈنبرگ گیٹ پر پہنچنے کے بعد کسانوں نے کینڈل لائٹ مارچ کیا۔ کسان اپنے ساتھ ٹریکٹر بھی لائے تھے،جس سے ٹریفک شدید جام ہوگیا۔ دوسری جانب اپوزیشن نے کسانوں کی حمایت کا اعلان کیا ہے،پولیس کے مطابق کسانوں کے احتجاج میں ہزاروں کسان مظاہرین موجود تھے ۔
جرمن فارمرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام احتجاج مظاہرے میں ہزاروں کسان اپنے ٹریکٹروں کے ساتھ شہر میں جمع ہوگئےتھے،کسانوں نے حکومتی فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مطالبات منوانے کے لیے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ۔
جرمنی بھر میں کسانوں کے مظاہرے میں حکومتی گرین پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کی شرکت پر کسانوں میں شدید غم و غصہ پایا گیا جبکہ ایسوسی ایشن کے ذمہ داروں نے حکومتی اتحاد کے ارکان کی احتجاج میں شرکت کومثبت اور خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاکہ ہمارے مطالبات کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔
پولیس نے ٹریکٹروں اور مظاہرین کی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے عام ٹریفک کے لیے متبادل انتظامات کئے ہے،حکومت کی جانب سے کوویڈ 19 کے موقع پر کسانوں کو دی جانے والی سبسڈی کو بجٹ 2024 میں کم کرنے کا اعلان کیا ہے۔