برلن(رپورٹ:مطیع اللہ)جرمن یونیورسٹی اسپتالوں میں ڈاکٹروں نے مطالبات منظور نہ ہونے کہ صورت میں منگل سے ہڑتال اعلان کرنے کا عندیہ دے۔ہڑتال سے مریضوں کی فوری دیکھ بھال میں خلل آنے کی توقع نہیں ہے کیونکہ ہسپتال کے مینیجرز قانونی طور پر ہنگامی عملے کو محفوظ کرنے کے پابند ہیں۔
ملک بھر کے یونیورسٹی ہسپتالوں میں ہزاروں جرمن ڈاکٹروں نے تنخواہوں میں اضافے اور اوقات کار محدود نہ کرنے کی صورت میں ہڑتال کرنے کا عندیہ دے دیا، 30 جنوری بروزہ منگل کو ہونے والے مزاکرات ناکام ھونے کی صورت میں 23 جرمن یونیورسٹی ہسپتالوں کے ڈاکٹر منگل کو واک آؤٹ کردینگے۔
ڈاکٹرز یونین مینیجرز اور یونین لیڈروں کے اجتماعی مذاکرات منگل کو ہو ھورہے ہیں مزاکرات میں مطالبات پر منظور نہ ہو نے کی صوررت میں ڈاکٹرز ہسپتالوں سے واک آئوٹ کرینگے جبکہ ہڑتال کرنے عندیہ دے دیا ہزاروں ڈاکٹروں کے جرمن شہر ہینوور میں تنخواہوں میں اضافے اورہفتہ وار شفٹوں پر پابندیوں کا مطالبہ کرنے کے لیے ریلی نکالی جائے گی۔
ڈاکٹروں کی یون ماربرگر بند ٹریڈ یونین 12.5% تنخواہ میں اضافے کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کے ہسپتالوں میں 20,000 سے زیادہ ڈاکٹروں کے لیے باقاعدہ رات، ہفتے کے آخر اور عام تعطیلات کی شفٹوں کے لیے زیادہ بونس کا مطالبہ کیا ہے جرمنی کے 16 وفاقی ریاستیں یونین کے رہنما آندریاس بوٹزلر نےمیڈیا کو بتایا کہ وفاقی ریاستیں اس حقیقت کا سامنا نہیں کرنا چاہتیں کہ یونیورسٹی کے ہسپتال ڈاکٹروں کی تنخواہوں اور کام کے حالات کے لحاظ سے مزید پیچھے ہوتے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دیگر طبی اداروں کے مقابلے یونیورسٹی کے ہسپتالوں میں کم تنخواہ اور زیادہ گھنٹے جونیئر سٹاف کی خدمات حاصل کرنا مشکل بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "ریاستیں سوچتی ہیں کہ وہ کچھ چھوٹے کاسمیٹک تبدیلیاں کر سکتی ہیں اور سب کچھ پھر سے گلابی ہو جائے گا۔”لیکن وہ بہت غلط ہیں اس طرح ڈاکٹروں کی ناراضگی بڑھے گی، ریاستوں کی سرکردہ مذاکرات کار مونیکا ہینولڈ، جو Schleswig-Holstein کی وزیر خزانہ بھی ہیں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بات چیت کے آخری دور میں کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا۔
فروری کے آخر میں بات چیت کے اگلے دور میں مزید مثبت نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ ڈاکٹر یونین نے کہا کہ ہڑتال سے مریضوں کی فوری دیکھ بھال میں خلل آنے کی توقع نہیں ہے کیونکہ ہسپتال کے مینیجرز قانونی طور پر ہنگامی عملے کو محفوظ کرنے کے پابند ہیں، لیکن کلینک کی خدمات میں خلل پڑ سکتا ہے۔ کچھ غیر فوری کارروائیوں کو ملتوی کرنا دیا۔