بیجنگ (ویب ڈیسک) رواں سال 26 مارچ کو امریکی اولمپک ٹریک اینڈ فیلڈ اسٹار ایرین نائٹن کا ڈوپنگ ٹیسٹ کے دوران اسٹیرائڈز (ٹرینبولون) کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ لیکن امریکی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (یو ایس اے ڈی اے) نے پیرس اولمپکس کے ملکی کوالیفائرز کے آغاز سے قبل اچانک انہیں پیرس اولمپکس میں امریکہ کی نمائندگی کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا۔
جبکہ چینی تیراکوں کی جانب سے نام نہاد ڈوپنگ کے واقعات کے پیش نظر یو ایس اے ڈی اے نے سوئٹزرلینڈ کے آزاد پراسکیوٹر کی رپورٹ اور ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) کی بار بار وضاحتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے چینی کھلاڑیوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
6اگست کو چین کے اینٹی ڈوپنگ سینٹر نے "امریکی اولمپک کھلاڑی ایرین نائٹن سٹیرائڈ ز ٹیسٹ مثبت ہونے پر بیان” جاری کیا۔ بیان میں نشاندہی کی گئی ہے کہ نائٹن کیس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یو ایس اے ڈی اے نے اپنی دیرینہ اینٹی ڈوپنگ "بری عادات” پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں، اور "دائرہ اختیار سے تجاوز” کرنے اور دوسرے ممالک پر پابندیوں کا مطالبہ کرنے کے ضد میں مبتلا ہے۔
یو ایس اے ڈی اے کی جانب سے چین اور دیگر ممالک پر الزام تراشی کے ذریعے اپنی داخلی انسداد ڈوپنگ کوششوں میں سنگین خامیوں کو چھپانے کی جو بھی کوششیں کی جا رہی ہیں، وہ واضح سیاسی کھیل اور منافقانہ دوہرا معیار ہیں۔