جنوری میں چین کا ریٹیل خوشحالی انڈیکس51.1فیصد رہا
بیجنگ (ویب ڈیسک) گزشتہ چند دنوں میں غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والی کار کمپنیوں کی ایک بڑی تعداد نے اعلان کیا ہے کہ وہ چین میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کریں گے، جس سے تعاون میں اضافہ ہوگا۔ ووکس ویگن گروپ چائنا نے اعلان کیا ہے کہ اس نے چین کا سب سے بڑا الٹرا فاسٹ چارجنگ نیٹ ورک مشترکہ طور پر قائم کرنے کے لیے چینی کمپنی شیاو پھنگ موٹرز کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ شنگھائی میں ملائیشیا کے پارکسن ڈپارٹمنٹ اسٹور گروپ نے کاروبار کو وسعت دینے کی اپنی کوششیں تیز کردی ہیں۔
بیجنگ میں فرانسیسی دوا ساز کمپنی سانوفی نے چین میں کمپنی کی سب سے بڑی سنگل سرمایہ کاری کا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے ایک نئے پروڈکشن بیس کے قیام کا اعلان کیا ، وغیرہ وغیرہ ۔غیر ملکی کاروباری اداروں کے لئے چین کی بڑی مارکیٹ میں کاروبار کا مطلب ان کی ترقی کے لئے محرک قوت ہے. چند روز قبل چائنا چیمبر آف کامرس کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنوری میں چین کا ریٹیل خوشحالی انڈیکس 51.1 فیصد رہا جو گزشتہ ماہ اور گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں زیادہ ہے، جس میں سے منافع کے انڈیکس میں ماہ بہ ماہ 4.9 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا جو تقریبا ایک سال کی نئی بلند ترین سطح ہے۔
حالیہ عرصے میں چین نئے معیار کی پیداواری قوتوں کی ترقی کو تیز کر رہا ہے، اور غیر ملکی کمپنیوں کو چین میں اپنی کارکردگی کو گہرا کرنے کے لئے مزید مواقع فراہم کر رہا ہے،تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ مارکیٹ کے نظام، مارکیٹ اسکیل، صنعتی چین اور انسانی وسائل کے لحاظ سے چین کے جامع فوائد ، غیر ملکی کمپنیوں کو پوری ویلیو چین ترتیب دینے کے لئے مضبوط حمایت فراہم کرتے ہیں. اس کے علاوہ، چین کی اقتصادی ترقی اور توسیع شدہ کھلے پن کی یقین دہانی نے غیر ملکی کمپنیوں کے لئے چین میں جڑیں پکڑنے کے لئے ایک ٹھوس بنیاد رکھی ہے،گزشتہ ایک سال کے دوران چین نے معاشی بحالی کو فروغ دینے کے لئے پالیسیوں کا ایک سلسلہ متعارف کرایا ہے۔
حال ہی میں چین میں برٹش چیمبر آف کامرس اور چین میں جرمن چیمبر آف کامرس نے بالترتیب رپورٹیں جاری کیں کہ 76فیصد برطانوی کمپنیاں چین میں اپنی سرمایہ کاری کو برقرار رکھنے یا توسیع کا ارادہ رکھتی ہیں ، اور 92فیصد جرمن کمپنیاں چین میں کام کرنا جاری رکھیں گی۔اس وقت عالمی اقتصادی نمو میں سست روی اور جغرافیائی سیاسی خطرات میں اضافے جیسے عوامل نے عالمی سرمایہ کاری پر نمایاں اثر ڈالا ہے۔
تاہم متعدد غیر ملکی اداروں کی طرف سے جاری کردہ 2025 کے عالمی سرمایہ کاری نقطہ نظر سے ، چینی مارکیٹ اب بھی بہترین ہے۔ یہ توقع کی جاتی ہے کہ چین کے معاشی ڈھانچے کو مزید بہتر بنانے اور گھریلو طلب میں اضافے کے ساتھ ، غیر ملکی کاروباری ادارے چین میں اپنی سرمایہ کاری میں کامیابی کے لئے زیادہ مواقع اور منافع حاصل کریں گے۔