رحیمیہ انسٹی ٹیوٹ آف قرآنک سائنسز لاہور میں بُک فیئر کا انعقاد اور عربی کتاب "مقام محمود” کی تقریبِ رونمائی

0

مقام محمود” درحقیقت علوم نبوتﷺ کو شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے اسلوب پر سمجھنے کی ایک منفرد کاوش ہے

ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ملک بھر میں اپنے مراکز کے ذریعے نوجوان نسل کی تعمیر و تربیت کے لیے فعال کردار ادا کر رہا ہے، پروفیسر ڈاکٹر سعید الرحمان اعوان

یہاں نوجوانوں کی عملی و فکری تربیت کے لیے قرآنی کلاسز، تربیتی سیمینارز، علمی مباحثوں اور تحقیقی پروگرامز کا اہتمام کیا جاتا ہے

دبئی (طاہر منیر طاہر) رحیمیہ انسٹی ٹیوٹ آف قرآنک سائنسز (ٹرسٹ) لاہور میں بُک فئیز کا انعقاد اور مولانا عبیداللہ سندھیؒ کی معرکۃ الآراء کتاب "مقام محمود” کی تقریب رونمائی کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں ملک بھر سے علماء کرام، دانشوروں، اساتذہ اور طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری (ڈائریکٹر جنرل، رحیمیہ انسٹی ٹیوٹ آف قرآنک سائنسز) نے خطاب کرتے ہوئے کتاب کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور فرمایا کہ "مقام محمود” درحقیقت علوم نبوتﷺ کو شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے اسلوب پر سمجھنے کی ایک منفرد کاوش ہے۔ یہ کتاب مولانا عبیداللہ سندھی ؒ کی تصنیف *التمہید لتعریف أئمۃ التجدید” کا پہلا مقالہ ہے۔ جس میں انہوں نے اپنے استاد۔ محترم شیخ الہند مولانا محمود حسن کی چالیس علمی و دینی اسانید کو جمع کیا ہے۔

رحیمیہ بُک فیئر میں حضرت مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری کی دیگر تصانیف ، خطبات و مقالات مولانا عبیداللہ سندھی، خطبات ملتان، مقالات معیشت اور امام شاہ ولی اللہ رح کی کتاب شرح القول الجمیل، الخیرالکثیر، البدور البازغہ وغیرہ بھی ڈسپلے کی گئیں۔ بک فیئر میں شرکت کرنے والوں نے ادارہ کی مطبوعات کو "علمی خزانے” سے تعبیر کیا اور خصوصاً نوجوان طلبہ نے ان کتب میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ تقریب کے مہمانِ اعزازی پروفیسر ڈاکٹر سعید الرحمان اعوان (سابق) چئیرمین شعبہ علوم اسلامیہ بہاءالدین یونیورسٹی ملتان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے فرمایا۔*”ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ملک بھر میں اپنے مراکز کے ذریعے نوجوان نسل کی تعمیر و تربیت کے لیے فعال کردار ادا کر رہا ہے۔

ادارے کا بنیادی مقصد نوجوانوں میں فکری ہم آہنگی پیدا کرتے ہوئے انہیں قومی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے قابل بنانا ہے۔ ادارہ کی جانب سے نوجوانوں کی عملی و فکری تربیت کے لیے قرآنی کلاسز، تربیتی سیمینارز، علمی مباحثوں اور تحقیقی پروگرامز کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، "شعور و آگہی” (سہ ماہی) اور "ماہنامہ رحیمیہ” جیسے معیاری رسائل کے ذریعے نوجوانوں کو دینی و عصری علوم سے روشناس کرایا جاتا ہے۔

ادارے کے مرکزی کیمپس (لاہور) میں جدید لائبریری، کانفرنس ہالز اور ریسرچ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، جبکہ دیگر شہروں میں بھی تعلیمی سہولیات کو بہتر بنانے پر کام جاری ہے۔ ادارہ کی مطبوعات نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی علمی حلقوں میں پذیرائی حاصل کر رہی ہیں۔

ادارہ اپنی مطبوعات اور مقالہ جات کے ذریعے دور حاضر کے سیاسی، معاشی اور معاشرتی مسائل کے حل کے لئے قرآنی علوم اور تاریخ اسلام کو تحقیقی انداز میں نسلِ نو کے سامنے پیش کرتا ہے۔ تاکہ پاکستانی نوجوان قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ایک بہتر معاشرے کے اصولوں کا تعارف حاصل کر سکیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!
[hcaptcha]