ویانا (اکرم باجوہ) مئیر مائیکل لڈوگ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے برعکس آسٹریا کا دارالحکومت ویانا ایک بار پھر کورونا قوانین کے ساتھ اپنے راستے پر گامزن رہے گا کرفیو کو آدھی رات تک بڑھا دیا جائے گا ، ٹیکے نہ لگوانے والوں کے لیے مزید کوئی سکنٹزل نہیں ویانا میں بار خانوں،ریسٹورنٹ میں داخلے کے لیے 2G کا قاعدہ بدستور نافذ رہے گا جس کا مطلب ہے کہ صرف وہی لوگ جو ویکسین کرا چکے ہیں یا صحت یاب ہو چکے ہیں انہیں بار اور ریسٹورنٹ تک رسائی حاصل ہے۔
ویانا کےمیئر مائیکل لڈوِگ نے پہلے ہی وفاقی حکومت کی طرف سے ہفتہ 5 فروری کے لیے اعلان کردہ افتتاحی اقدامات پر پہلے ہی تنقید کی تھی۔یہ واضح تھا کہ ویانا وفاقی حکومت کے ساتھ نہیں جائے گا نئے اقدامات کے بارے میں مئیر لڈوگ کا کہنا ہے کہ کورونا ختم نہیں ہوا ہے۔ ریسٹورنٹس میں کرفیو رات 10 بجے سے آدھی رات تک بڑھا دیا جائے گا۔ وفاقی حکومت کے برعکس کوئی 3G نہیں ہے۔لہذا غیر ویکسین شدہ افراد کو ویانا میں کیٹرنگ ٹریڈ تک رسائی سے انکار کر دیا گیا ہے صرف ان لوگوں کو داخل ہونے کی اجازت ہے جو صحت یاب ہو چکے ہیں اور یا جن کو ٹیکہ لگایا گیا ہے۔
تجارتی مراکز اور دکانوں پر 12 فروری سے 3G لاگو ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بغیر ٹیکے لگانے والے لوگ بھی دکانوں پر شاپنگ کر سکتے ہیں لیکن ماسک کی پابندی برقرار رہے گی ۔سنیما ،تھیٹر، ،تقریبات میں 2G کا اطلاق ریسٹورنٹ کی طرح جاری رہے گا۔ صرف ان لوگوں کو رسائی حاصل ہے جو ویکسین کر چکے ہیں یا صحت یاب ہو چکے ہیں۔تفویض کردہ نشستوں کے ساتھ میٹنگز کے لیے ماسک کی ضرورت اور تفویض کردہ نشست کے بغیر 25 کے بجائے 50 لوگوں سے ملاقاتیں ہو سکتی ہیں 2G اور ماسک کے ساتھ۔
اسکولوں میں ماسک 7 فروری سے اسکول کے بچوں کو جسمانی تعلیم کی کلاسوں میں ماسک نہیں پہننا پڑے گا اور 14 فروری سے ایلیمنٹری اسکول کے طلباء کو بیٹھتے وقت چہرے کا ماسک نہیں پہننا پڑے گا۔ماہرین کے ساتھ مل کر صورتحال کا مسلسل از سر نو جائزہ لیا جائے گا۔مئیر لڈوِگ نے اس بات پر زور دیا کہ وہ شفاف اور واضح قوانین سے متعلق ہیں مئیر مائیکل لڈوگ نے عوام سے اپیل کی کہ براہ کرم ویکسین کروائیں اپنا اور اپنے پیاروں کی صحت کا خیال رکھیں۔
انہوں نے مذید کہا کہ تمام ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ ویکسینیشن بچوں اور حاملہ خواتین میں بھی مدد کرتی ہے۔ٹیسٹ کے بنیادی ڈھانچے کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ ویانا کے میئر کے مطابق طویل کوویڈ اور شدید بیماریوں کے حوالے سے بھی ٹیسٹ ضروری ہے۔مئیر لڈ وِگ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اومیکرون انفیکشنز بھی شدید بیماری کی وجہ سے بڑھوتری دیکھی جا سکتی ہے۔ جب صحت کی دیکھ بھال کی بات آتی ہے تو 8 میں سے 6 کی سطح پر ہیں اور ریلیف کا کوئی نشان نہیں ہے،اس کے برعکس اسپتالوں کے عملہ پر ایک بار پھر بوجھ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
ویانا ہیلتھ ایسوسی ایشن کے میڈیکل ڈائریکٹر مائیکل بائنڈر نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہسپتالوں کو فی الحال اس سے زیادہ مریضوں کو داخل کرنا پڑ رہا ہے omicron لہر چوٹی تک پہنچ گئی ہے لیکن یہ معلوم نہیں ہے کہ نیا omicron ویرینٹ کب تک جاری رہے گا،ممکن ہے کلائمکس طول پکڑ جائے گا اور بائنڈر نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ویکسینیشن موثر ہے اور مدد کرتی ہے۔