مقبوضہ کشمیر میں ناجائز قابض انڈین فورسز کے مظالم کیخلاف ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے،سفیر پاکستان ڈاکٹر اسد مجید خان
ماسکو( شاہد گھمن سے) امریکہ میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان نے کہا ہے کہ کشمیر کے چناروں میں گزشتہ 75 سال سے آگ سلگ رہی ہے لیکن عالمی حقوق کے چیمپئن ادارے مظلوم کشمیریوں کے حمایت کی بجائے مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر الائنس فورم ماسکو کے زیر اہتمام تیسری عالمی آن لائن کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں دنیا بھر سے کشمیری راہنما ، سیاسی شخصیات اور دانشور شریک ہوئے ، ڈاکٹر اسد مجید خان نے کہا کہ دنیا کی خوبصورت ترین وادی کشمیر ، ناجائز قابض انڈین فورسز کے مظالم سے جہنم بن چکی ہے، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور وادی میں کرفیو کے نفاذ کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے ۔
چیئرمین ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس ڈاکٹر غلام نبی فائی ، ممتاز کشمیری حریت راہنما محترمہ مشعال ملک ، اوریامقبول جان،ری پبلکن راہنما ساجد تارڑ،لارڈ واجد خان،اعجاز الحق،سفیر پاکستان بیلاروس سجاد حیدر خان، چوہدری پرویز لوہسر،میاں طارق جاوید اور دیگر شرکا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں مذہب کی بنیاد پر اقلیتوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں، اس وقت مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہوچکی ہے،جنت نظیر وادی کشمیر کے لوگوں کی شہادتیں رنگ لائیں گی اور وہ بھی آزاد فضائوں میں سانس لے سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جنت نظیر وادی کشمیر ، جہاں ظلم و بربریت کی انتہا کردی گئی ، اپنا حق آزادی مانگنے والوں کو گولیوں سے چھلنی کردیا جاتا ہے ، پیلٹ گنوں سے بینائی چھین لی جاتی ہے اور جواں سال خواتین کی عصمت دری کرکے انہیں زندہ درگور کردیا جاتا ہے ، شرکا نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں روا رکھے جانے والے مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے۔
عالمی کشمیر کانفرنس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانی اور کشمیری مسلمان ہر فورم پر کشمیر کی آواز بلند کریں تاکہ مظلوم کشمیری بھی آزاد فضاں میں سانس لے سکیں، کانفرنس کی میزبانی کے فرائض واشنگٹن ڈی سی سے صدر پاکستانی امریکن پریس ایسوسی ایشن خرم شہزاد اور ماسکو سے صدر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ روس شاہد گھمن نے مشترکہ طور پر سرانجام دئیے۔