کراچی :کنٹونمنٹ بورڈ وارڈ نمبر 3 کا رہائشی محمد رفیع چاولہ علاقہ مکینوں کیلئے ایک مسیحا

0

تحریر:سید شاہ زیب ارشد

کراچی جسے روشنیوں کا شہر کہا جاتا تھا مگر کچھ دہائیوں سے نااہل حکمرانوں کے اقتدار کی لالچ اور بے حسی نے کراچی کی روشنیوں کو مانند کر رکھا ہے، پینے کیلئے صاف پانی کا نہ ہونا،گلی کوچوں میں گندگی کے ڈھیر اور بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ نے کراچی شہر کی رونقیں ختم کردی ہیں۔

سیاسی جماعتیں صرف ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں مصروف ہیں مگر کراچی کی عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، حالیہ بارشوں کے بعد کراچی کی سڑکوں ،گلیوں اور بازاروں میں کئی کئی دن کھڑے پانی نے سندھ حکومت کے انتظامات کا بھانڈا پھوڑ دیا، حکمران جو کام اقتدار میں رہ کر نہیں کر پاتے وہ کام ایک عام آدمی کرلے تو وہ حکومت کیلئے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔

کراچی کے علاقے کنٹونمنٹ بورڈ وارڈ نمبر 3 میں رہائشی ایک مسیحا ایسا بھی ہے جو علاقہ مکینوں کے مسائل فرض سمجھ کر حل کرواتا ہے، محمد رفیع چاولہ جو کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں بارشوں میں جہاں حکمران اپنے گھروں میں آرام فرما رہے تھے وہیں رفیع چاولہ عوام کے درمیان تین تین فٹ کھڑے پانی کو نکلوانے کیلئے عوام کے شانہ بشانہ موجود تھے۔

کنٹونمنٹ بورڈ وارڈ نمبر 3 کراچی سے آزاد حیثیت میں چیئرمین و کونسلر منتخب ہونیوالا یہ مسیحا دن رات علاقہ مکینوں کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں رہتا ہے، رفیع چاولہ ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں ، ایک طرف جہاں حکمران عوامی فنڈ کو باپ کا مال سمجھ کر کھا جاتے ہیں وہیں رفیع چاولہ جیسے محنتی و ایماندار شخص بھی موجود ہیں جو عوامی فنڈ کی ایک ایک پائی صرف اور صرف عوام کے مسائل حل کرنے میں لگاتے ہیں۔

خاور افتخار جوکہ ایگزیکٹو آفیسر فیصل کینٹ ہیں یہ موصوف رفیع چاولہ کو فنڈ جاری کروانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جس کی وجہ سے علاقہ مکینوں کے مسائل کو حل کیا جاتا ہے، کراچی کے ہر علاقے میں اگر محمد رفیع چاولہ جیسا ایک انسان بھی موجود ہو تو کراچی کو ایک بار پھر سے روشنیوں کا شہر بنایا جاسکتا ہے،سوال یہ ہے کہ محمد رفیع چاولہ سادہ لو انسان بغیر منسٹری کے عوام کے دکھ درد و مسائل کا ساتھی بن سکتا ہے تو جو لوگ اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں انہیں عوام کا خیال کیوں نہیں آتا؟

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!