اس 9 یورو والے ٹکٹ کی قدروقیمت کیا بتائوں ،بس یوں سمجھ لو کہ جیسے ایک خزانہ ہاتھ لگا تھا جو اب ہاتھوں سے نکل گیا۔
دل دکھ سے بھرا ہوا ہے،ایسے جیسے کوئی بہت ہی قیمتی چیز دے کر واپس لے لیگئی ہو۔
یورپ کے کسی بھی ملک میں دو چیزیں انتہائی مہنگی تصور کی جاتی ہیں ۔(ایک رہائش، دوسری ٹرانسپورٹ )
کہیں کسی دوسرے شہر یا ملک تفریح کے لئے جانا ہو یا کسی کام سے سب سے اہم اور مہنگا وہاں کی رہائش ،اور دوسرا مسئلہ ٹرانسپورٹ کے اخراجات ۔
مگر اس 9 یورو والے ٹکٹ نے تو جیسے گھر سے نکلنا انتہائی آسان کردیا تھا۔اگر آپ اس کی قیمت کا پوچھیں تو قسم کھا سکتی ہوں کہ یہ ٹکٹ انمول تھا ۔3 ماہ جون جولائی اور اگست جیسے ایک سکون تھا ۔جیب میں ایک خزانہ لئے گھومتے تھے ہم۔
شہر کے اندر جس ٹرین میں بیٹھیں جس بس سے اتریں ،ٹرام میں گھوم کر شہر دیکھیں خواہ اندرونی و بیرونی ملک کا سفر کریں ریگونال بان آپ کو جرمنی کے کونے کونے تک پہنچاتی ہے ۔جرمنی سے باہر تک ہم نے اس 9 یورو والے ٹکٹ پر سفر کیا ۔
جرمن حکومت کا اپنے ملک کے باشندوں کے لئے یہ ایک بہت بڑا اقدام تھا ،جس کو ہم دل سے سراہتے ہیں۔
جرمن حکومت سے دلی درخواست ہے کہ وہ اس بارے میں دوبارہ سوچے ۔9 یورو نہ سہی 50 یورو کا کردے مگر اصول وہی لاگو ہوں جو 9 یورو والے میں تھے۔
بہر حال جو گزر گیا وہ گزر گیا، اور ہمارے لئے اس جرمن قوم کے لئے انتہائی خوبصورت یادیں چھوڑ گیا جو ساری زندگی یاد کرنے کو کافی ہیں۔اللہ سے جرمنی و جرمن حکومت کے لئے ڈھیر ساری دعائیں۔