اسرائیل کی دوسروں کو نصیحت، خود میاں فصیحت

0

اسرائیل کی ترجمان آدی فرجون نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے الزام تراشی اور تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو پاکستان میں انسانی حقوق کی مجموعی صورتحال پر گہری تشویش ہے جہاں جبری گمشدگیاں ، تشدد ، پرامن احتجاج پر کریک ڈاون کیا جارہا ہے اسکے علاوہ مذہبی اقلیتوں اور دیگر پسماندہ گروپوں کے خلاف تشدد جاری ہے ۔اس حوالے سے اسرائیل مایوس ہے کہ پاکستان کے چوتھے جائزے کے دوران اسکی تمام سفارشات کو نوٹ کیا گیا اسرائیل یہ ضروری سمجھتا ہے کہ پاکستان من مانی گرفتاریاں ، تشدد ، ناروا سلوک کو روکنے، ایسی کارروائیوں کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور سزائے موت کے وسیع استعمال خاص طور پر بچوں ، معذور افراد کے معاملے میں ختم کرنے کے لئے ہماری سفارشات پر عمل کرے ۔

اسرائیل پاکستان پر یہ بھی زور دیتا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے عالمی معیار کے مطابق ہم جنس پرستی کی اجازت دے اور امتیازی سلوک کے خلاف جامع قانون سازی کرے جو جنسی رحجان اور صنفی شناخت کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا خاتمہ کرے اسرائیل کو اس بات پر بھی تشویش ہے کہ جنوری 2023 میں پاکستان کی قومی اسمبلی نے توہین مذہب کے ان قوانین کی قرارداد منظور کی کو اکثر مذہبی اور دیگر اقلیتوں کو ہدف اور انہیں جبر کا نشانہ بنانے کے لئے استعمال ہوتے ہیں ” کافی عرصے کے بعد اسرائیل کی جانب سے پاکستان کے خلاف ایسا بیان دیا گیا ہے جس میں پاکستان پر سنگین الزامات لگائے گئے ہیں اور پاکستان کو اسی کے مذہب اور آئین کے برخلاف جاکر ہم جنس پرستی کی اجازت دینے کی مانگ کی گئی ہے۔

اسرائیلی ترجمان کی تقریر سننے کے بعد محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان میں اسرائیل کے مفادات کو نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے وہ تلملا اٹھا ہے اور اسرائیل کے منہ سے انسانی حقوق کی بات کرنا یقیناً مضحکہ خیز ہے جو روزانہ کی بنیاد پر انسانی حقوق کی دھجیاں اڑاتا ہے ابھی چند روز قبل ہی فلسطین کے علاقے جنین میں اسرائیل کی جانب سے درجنوں فلسطينيوں کا قتل عام کیا گیا سو سے زائد افراد زخمی ہوئے اور ان کے گھروں کو مسمار کیا گیا اور انہیں یرغمال بنا کر ان کے بنیادی حقوق کا استحصال کیا گیا اور جو ملک خود دنیا کے نقشےپر انسانی حقوق اور انسانیت کی بدترین تذلیل کرکے قابض ہوکر نمودار ہوا ہو اسکے منہ سے انسانی حقوق کی باتیں کرنا ایک بھونڈا مذاق تو ہوسکتا ہے اور کچھ نہیں اور اسکے در پردہ اسرائیل کے کوئی اور مقاصد ہیں تو یہ اور بات ہے اور جہاں تک اسرائیل کی جانب سے پاکستان میں ہم جنس پرستی کے حوالے سے قانون سازی کرنے کا کہا گیا ہے تو پہلے اسرائیل کو یہ بتانا ہوگا کہ اسرائیل کی سڑکوں پر جب بھی ہم جنس پرستوں کی جانب سے ریلی نکالی گئی ۔

اس پر حملے کیوں ہوئے اور اسرائیل خود ابھی تک ہم جنس پرستی کے قانون کو اپنے ہاں کیوں نہیں لا سکا ؟ ہم جنس پرستی کے حوالے سے گزشتہ جمعے کے خطبے سے امام کعبہ شیخ ڈاکٹر فیصل غزاوی نے کہا کہ اللہ تعالی نے اپنے بندوں کو درست جبلت پر ہی پیدا کیا ہے۔ ہم جنس پرستی انسانی فطرت کے خلاف ہے اور اس کا تہذیب سے کوئی تعلق نہیں ہے شیخ فیصل غزاوی نے مسجد حرام میں جمعہ کے خطبہ کے دوران کہا کہ اللہ تعالی نے ایک مرد اور عورت کے درمیان انسانی نکاح کو ایک عالمی قانون بنایا ہے لیکن شیطان بندے کے لیے یہ چاہتا ہے کہ وہ حدود الٰہی سے تجاوز کر جائے اور ناگوار کام میں مبتلا ہو جائے امام کعبہ شیخ ڈاکٹر فیصل غزاوی نے متنبہ کیا کہ آج صورت حال اس قدر بگڑ گئی ہے کہ انسان فطرت کے خلاف ٹکرا گیا۔

مرد کو مرد اور خاتون کو خاتون کے ساتھ شادی کرنے کےقانون منظور کیے جا رہے ہیں۔ حتی کے جانوروں کے ساتھ شادی تک کو درست کہا جارہا ہے۔ یہ جنسی بگاڑ اور کج روی ہےشیطان نے انسان کے لیے ہر قسم کی فحاشی کو ترقی اور تہذیب بنا دیا ہے۔ اس قدر بگاڑ آگیا ہے کہ ہم جنس پرستی کی مخالفت کرنے والے کو پسماندہ اور انتہا پسند سمجھا جانے لگا ہے۔ جبلتیں پلٹ گئیں اور انسان پاکیزگی کے مقابلہ میں بے حیائی اور نیکی کے مقابلے میں برائی کا شکار ہوگئے اخلاقی گراو ٹ نے انسانیت کو حیوانیت کے گڑھے میں پھینک دیا ہے ” امام کعبہ کا یہ خطبہ پاکستان سمیت پوری اسلامی دنیا کا موقف ہے اسرائیل کو چاہئے کہ وہ پہلے احترام انسانیت کا سبق پڑھے اور فلسطینیوں کو حقوق دے اور ان کے قتل عام کو چھوڑ کر امن کی راہ اپنائے اور اپنے قریبی دوست بھارت کو بھی اس کا سبق دے کیونکہ اس وقت دو ہی ریاستیں دنیا کے امن کے لئے خطرہ ہیں بھارت اور اسرائیل جو دونوں ہی مذہبی جنونیت اور انتہا پسندی کی انتہا کو چھو رہی ہیں اور دنیا کے لئے ایک بڑا خطرہ ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!