پاکستان بزنس کونسل کے وفد کی بانی متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے عظیم دوست شیخ زاید (مرحوم) کے مزار پر حاضری

0

پاکستان ان اولین ممالک میں سے ہے جس نے متحدہ عرب امارات کے قیام سے چھ ماہ قبل اپنا سفیر بھیج کر سفارتی نمائندگی کا آغاز کیا

متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہمارا تعلق بہت پرانا ہے، فیصل نیاز ترمذی

پاکستانی سفارت خانہ کی طرف سے دیے گئے سالانہ افطارمیں پہلی بار یواے ای کے مقامی شہریوں اورمختلف محکموں کے افسران کی شرکت

دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان بزنس کونسل کے ایک وفد نے بانی متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے عظیم دوست شیخ زاید (مرحوم) کے مزار پر حاضری دی اور ان کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ متحدہ عرب امارات عالمی کاروباری اور ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا ہے جو شیخ زاید کے خواب کا مظہر ہے جس نے ساتوں امارات کو متحدکرکے انہیں یو اے ای میں تبدیل کیا۔

پاکستان ان اولین ممالک میں سے ایک ہے جس نے متحدہ عرب امارات کے قیام سے چھ ماہ قبل اپنا سفیر بھیج کر متحدہ عرب امارات میں اپنی سفارتی نمائندگی کا آغاز کیا۔ ہمارا متحدہ عرب امارات کے ساتھ بہت پرانا تعلق ہےان خیالات کااظہار متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے سفارت خانہ پاکستان ابوظہبی میں افطاری کے موقع پر پاکستانی کمیونٹی کے اراکین اور اماراتی مہمانوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے شیخ زاید بن سلطان آلنہیان کی دور اندیش قیادت کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

امسال سفارت خانہ پاکستان کی جانب سے سالانہ افطارمیں پہلی بار یواے ای کے مقامی شہریوں اورمختلف محکموں کے افسران نے شرکت کی جس کا کریڈٹ سفیرفیصل نیازترمذی کوجاتاہے،تقریب میں پاکستانی کمیونٹی سے ڈاکٹرز،انجینئرز،اوریواے ای کی مختلف ریاستوں سے پاکستانی بزنس کمیونٹی کے ممبران غلام عباس بھٹی، مسٹرنویداحمد، رانامحمداقبال، عبدالہادی اچکزئی، ڈاکٹرقیصرانیس سید، چوہدری ظفراقبال، حاجی خان زمان سرور، ڈاکٹرطلعت محمودبٹ، ڈاکٹرجاوید،عمرعباس گوندل، حاجی دراز خان، میاں امجدجاوید، حمیداللہ نیازی، محمدوقاص، نسیم اقبال، افتخارنئیر، عزیزخان بنگش، میرمحمدرفیق، پریس قونصلرمحمدصالح سمیت سفارت خانہ پاکستان کے افسران اور سیکڑوں افرادنے افطارڈنرتقریب میں شرکت کی۔

افطار اجتماع سے اپنے مختصرخطاب میں سفیرپاکستان نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ سفارت خانہ اورقونصل خانہ دبئی قونصلر خدمات کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہے اور جدید ترین سہولیات کے ساتھ نیا قائم کردہ قونصلر ہال رواں سال اگست تک کام شروع کر دے گا۔ سفیرپاکستان نے مزید کہا ہم پاکستانی کمیونٹی کے اراکین اور اماراتی دوستوں کے شکر گزار ہیں جن کے تعاون کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔

سفیر نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اس طرح کے رابطے ضروری ہیں جو کہ 50 سال سے زائد عرصے میں پروان چڑھے ہیں۔ ہمارے دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان بات چیت کاروبار سے کاروباری تعاون کو مزید بڑھانے کے مواقع فراہم کرتی ہےسفیرپاکستان نےنئے قونصل جنرل حسین محمد کا تعارف کراتے ہوئے، کمیونٹی ممبران کو قونصلر خدمات فراہم کرنے کے لیے دبئی میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل کی کارکردگی کو سراہا۔

سفیر نے متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں کے لیے بہتر سہولیات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں یواے ای میں پاکستانی تارکین وطن کی آمد میں کافی اضافہ ہواہے جبکہ اسکول اور تعلیمی ادارے کم ہیں۔ انہوں نے پاکستانی اور اماراتی تاجروں پر زور دیا کہ وہ سکول اور یونیورسٹیاں بنا کر اس شعبے میں سرمایہ کاری کریں۔

اس موقع پرشرکائے تقریب کی جانب سے سوشل سینٹر کی دوبارہ اوپننگ اوراسکولوں میں بچوں کے داخلوں کے حوالے سے مختلف سوالات کئے گئے جن کاسفیرپاکستان نے تفصیل سے جواب دیا اور اس بات کاعندیہ دیا کہ انشااللہ یہ مسائل کمیونٹی کے تعاون سے جلد حل ہوجائیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!