جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں افغان شرپسندوں کا پاکستانی قونصلیٹ پرحملہ، پرچم کی بے حرمتی،جلانے کی کوشش
فرینکفرٹ (رپورٹ:مطیع اللہ) جرمنی کے صنعتی شہر فرینکفرٹ میں پی ٹی ایم جرمنی کی جانب سے گزشتہ روز ہلاک ہونے والے پی ٹی ایم کے شاعر کارکن گیلامن کی ہلاکت کے خلاف پاکستانی قونصلیٹ فرینکفرٹ پر احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا گیاتھا جس پر جرمن پولیس نے روٹین کی کارروائی سمجھتے ہوئے ایک پولیس موبائل تعینات کی۔
مظاہرے کے آغاز پر مختلف مقررین نے پاکستانی حکمرانوں اور افواج پاکستان کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا جس سے مظاہرے کے شرکاء میں اشتعال پھیل گیا ۔
مظاہرے میں شریک کچھ شرپسندوں نے قونصلیٹ کی حدود میں داخل ہوکر پاکستانی پرچم کو پول سے اتارا اور پرچم کی بے حرمتی کرتے ہوئے جلانے کی کوشش کی ۔
مظاہرے کے منتظمین شرپسندوں کو روکنے کی بجائے ان کی اس حرکت پر داد دیتے رہے، پولیس کی بروقت کاروائی سے پرچم کو جلانے سے بچایا گیا تاہم شرپسندوں نے قونصلیٹ پر پتھرائو کیا جس سے قونصلیٹ کے شیشے ٹوٹ گئے۔
اس موقع پر پولیس کہ بھاری نفری پہنچ گئی مظاہرین نے پولیس کو دیکھتے ہوئے بھاگنا شروع کردیا ۔مظاہرین میں زیادہ تر مہاجرین اسائلم سیکر تھے جن کو مختلف کیمپوں سے لایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ پی ٹی ایم جرمنی کے سارے عہدیداران کا تعلق افغانستان سے ہے جو پی ٹی ایم افغانستان کا جھنڈا استعمال کرتے ہیں۔
پاکستانی کمیونٹی نے اس سانحے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیوز اور فوٹوز موجود ہیں جن میں شرپسندوں کے چہرے بھی واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں لہٰذا اس واقعے میں ملوث تمام شرپسندوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
ادھر پاکستان نے فرینکفرٹ، جرمنی میں اپنے قونصل خانے پر انتہا پسند گروہ کی جانب سے کیے گئے حملے اور جرمن حکام کی طرف سے قونصل مشن کے احاطے کے تقدس اور سلامتی کے تحفظ میں ناکامی کی شدید مذمت کی ہے۔
پاکستان نے جرمن سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے فرینکفرٹ میں قونصل خانے پر افغان شہریوں کے حملے کی مذمت کی۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ جرمن حکام پاکستانی عملے کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کریں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ واقعے میں قونصل خانے اورسفارتی عملے کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ویانا کنونشن برائے قونصلر تعلقات، 1963 کے تحت میزبان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ قونصلر احاطے کے تقدس کی حفاظت کرے اور سفارتکاروں کی سلامتی کو یقینی بنائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جرمن حکومت کو اپنے شدید احتجاج سے آگاہ کر رہے ہیں اور انہیں ویانا کنونشنز کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے اور جرمنی میں پاکستانی سفارتی مشنز اور عملے کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ جرمن حکام واقعے میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کریں اورسکیورٹی کی خامیوں کے ذمہ دار افراد کو بھی جوابدہ ٹھہرائیں۔
علاوہ ازیں جرمنی میں پاکستانی سفارتخانے نے بھی سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے شرپسندوں کی طرف سے پاکستانی سفارتخانے میں توڑ پھوڑ کی مذمت کی اور کہا ہے کہ وہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ ایسی صورتحال دوبارہ پیدا نہ ہو اور شرپسندوں کو قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے۔ سفارتخانے نے اپنی کمیونٹی سے صبر اور پرسکون رہنے کی اپیل بھی کی ہے۔