لندن(تارکین وطن نیوز)کورونا لاک ڈاؤن کے دوران وزیر اعظم ہاؤس 10 ڈاؤننگ سٹریٹ میں پارٹی منعقد کرنے پر برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے معافی مانگ لی۔
کورونا لاک ڈاؤن کے دوران 20 مئی 2020 کو 10 ڈاؤننگ سٹریٹ میں ایک پارٹی منعقد کی گئی تھی جس میں وزیر اعظم بورس جانسن بھی شریک ہوئے تھے۔ معاملہ سامنے آنے پر انہیں کڑی تنقید کا سامنا تھا ۔ اپوزیشن ارکان نے وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ہم تو جنازوں میں بھی نہیں جا سکے لیکن یہ پارٹیاں کرتے رہے ہیں۔
(20th May 2020) Maxine Elliot watched her mum being buried behind a barricade, family restricted to 10 ppl & unable to even lay a flower.
— Naz Shah MP ? (@NazShahBfd) January 11, 2022
(20th May 2020) It appears the PM, his wife & 40 members of No. 10 staff attended a bring your own booze garden party.
Utterly Shameful! pic.twitter.com/n7G6w0yCr4
سوالات کے ہفتہ وار سیشن کے دوران بورس جانسن نے لاک ڈاؤن کے دوران پارٹی کی مکمل ذمہ داری لیتے ہوئے کہا کہ وہ اس پر معافی مانگتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اندر کام کیلئے جانے سے پہلے 25 منٹ کیلئے پارٹی میں شریک ہوئے تھے، ان کے خیال میں یہ کام کے سلسلے میں ہونے والی کوئی تقریب تھی۔
It’s time the Prime Minister apologised.#DowningStreetParties pic.twitter.com/dxI7Nty8Ws
— Afzal Khan MP (@Afzal4Gorton) January 11, 2022
قبل ازیں پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ ڈاؤننگ اسٹریٹ کی گارڈن پارٹی کے معاملے پر پارلیمنٹ میں برس پڑیں۔ انھوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں بورس جانسن اپنی اہلیہ اور 40 افراد کے ساتھ پارٹی کررہےتھے، جبکہ میرے حلقے میں لوگ پیاروں کی تدفین میں بھی شریک نہیں ہوسکتے تھے۔
ناز شاہ کا کہنا تھا کہ 20 مئی کومیکسین ایلیٹ کی والدہ کی تدفین میں 10 افراد کو شرکت کی اجازت تھی۔ کیا منسٹر، وزیراعظم کوکہیں گے کہ وہ میکسین کے اہل خانہ سے ذاتی طور پر معذرت کریں۔
منسٹر مائیکل ایلیس نے کہا کہ متعلقہ خاندان سے ہمدردی ہے، پابندیاں عوام کے تحفظ کیلئے لگائی گئی تھیں۔