سویڈن میں پاکستانی نوجوان اور بچے ہر میدان میں آگے

0

مالمو (زبیر حسین) جون کا مہینہ سویڈن میں بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے ، کیونکہ سورج کا چمکنا اور گرم موسم جہاں بہت سے تہوار منانےکا موقع مہیا کرتا ہےوہیں طلباء اپنے تعلیمی سال مکمل کرنے کی خوشی میں سڑکوں پر جشن مناتے نظر آتے ہیں۔

چونکہ سویڈن میں دنیا بھر کی قومیتیں آباد ہیں اس لئے سڑکوں پر دنیا کے تقریباً ہر ملک کے جھنڈے لہراتے نظر آتے ہیں اور جب ان جھنڈوں میں سبز ہلالی پرچم لہراتا نظر آتا ہے تو ہر محبِ وطن پاکستانی کا سرفخر سے بلند ہوجاتا ہےکہ ہماری آنے والی نسلیں وطنِ عزیز سے دور رہ کر بھی ملک کانام روشن کرنے میں سب سے آگے ہیں۔

روان ماہ جون میں سویڈن کے شہر مالمو سے لے کر کیرونا تک متعدد پاکستانی نوجوانان نے اپنے تعلیمی سال کو مکمل کیا ان میں سرفہرست دو پاکستانی نوجوان ابدال بھلی اور حشام انجم ہیں جنہوں نے اپنے ہائی اسکول کے سفر کا اختتام کیا اور اعلیٰ تعلیم کے نئے سفر کا آغاز کیا۔

دوسری جانب کھیلوںکی سرگرمیوں میں بھی ہمارے مستقبل کے معمار کسی سے پیچھے نہیں رہے سدیس بلوچ نے اسکولوں کے مابین دوڑ کے مقابلے میں اول پوزیشن حاصل کرکے وطنِ عزیز کا نام روشن کیا۔جہاں تعلیم اور کھیل کے میدان میں نوجوان اور بچوں نے مثالیں قائم کیں وہیں مذہب سے لگاؤکا اندازہ کچھ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ بیس سالہ نوجوان سکندر شیخ نے ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کرنےکے بعد عمرے کی سعادت حاصل کی اور اب روایتی اعلی تعلیم کے بجائے دینی تعلیم کے حصول کو ترجیح دیں گے۔

سویڈن میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کا کہناہے کہ یہ ہمارے لئے باعث فخر ہے کہ ہمارے مستقبل کے معمار تعلیمی، کھیلوں ، ثقافتی اور مذہبی سرگرمیوں میں دلچسپی لے رہے ہیں ، ہم پر امید ہیں کہ یہ سلسلہ نسل در نسل جاری رہے گا اوردیارِغیر میں وطنِ عزیز کا ہمیشہ بول بالا رہے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!