ورک پلیس سیفٹی معاہدے کے حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کے مابین جامع مکالمہ فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے:ڈاکٹر محمد فیصل

0

برلن(رپورٹ:مہوش ظفر)ایشیا کی ٹیکسٹائل انڈسٹری رانا پلازہ واقعہ کے 10سال بعد کام کی جگہ پر حفاظتی اقدامات کے حوالے سے ایک تقریب بعنوان’’مہذب کام سب کے لیے ‘‘منعقد ہوئی جس کا اہتمام جرمنی کی وفاقی وزارت برائے اقتصادی تعاون اور ترقی (BMZ) نے بنگلہ دیش، پاکستان، اور جرمنی/یورپ کے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے تعاون سے کیا تھا۔

تقریب کا مقصد رانا پلازہ، بنگلہ دیش کے واقعے،جس میں ایک غیر محفوظ فیکٹری عمارت کے منہدم ہونے سے 1138افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، کہ 10سال مکمل ہونے کی یاد منانے کے علاوہ فیکٹریوں کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال اور بین الاقوامی مارکیٹ میں متعلقہ اسٹیک ہولڈرز خصوصاً بنگلہ دیش اور پاکستان میں کام کی جگہ کے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے آگے بڑھنے کے لا ئحہ عمل کو زیر بحث لانا تھا۔

پینل کے شرکاء نے بات چیت کے پہلے دور میں بنگلہ دیش اور پاکستان میں ٹیکسٹائل کے مختلف منصوبوں میں کامیابیوں، پیشہ ورانہ حفاظت اور ملازمین کی صحت کے بارے میں بات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سفیر پاکستان ڈاکٹر محمد فیصل نے ترقی پذیر ممالک میں کام کرنے والی رسمی اور غیر رسمی لیبر مارکیٹوں کے لیے معاہدے کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے حکومت پاکستان کی طرف سے کام کی جگہوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی، جن میں ٹیکسٹائل کے شعبے کے علاوہ دیگر شعبہ جات مثلاً پیکیجنگ، خدمات وغیرہ بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کمپلائنس سینٹر (این سی سی)، جسکا افتتاح حال ہی میں وزیر تجارت نے کیا، موجودہ چیلنجوں کے تناظر میں ایک جامع حکمت عملی پر عملدرآمد کا پیش خیمہ ہے۔ مزید برآں سفیر پاکستان نے جامع اور مربوط انداز میں آگے بڑھنے کے لیے صحت مند پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔

جرمنی میں تعینات بنگلہ دیش کے سفیر مشرف حسین بھوئیاں نے بھی تقریب میں شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔بنگلہ دیش کی سول سوسائٹی کے کارکنوں نے بھی مزکورہ تقریب میں شرکت کی۔

پینل ڈسکشن کے بعد سوال و جواب کا دور ہوا۔ڈاکٹر باربل کوفلر، پارلیمانی اسٹیٹ سکریٹری، برائے BMZ، نے اپنے اختتامی کلمات میں شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور ترقی پذیر ممالک کے لیے محفوظ و مہذب کام کے ماحول اور دنیا بھر کے بڑے برانڈز کی جانب سے مزید معاون نقطہ نظر کو یقینی بنانے کے لیے جرمنی کی حمایت کا اعادہ کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!