حکومت محسن پاکستان ڈاکٹرعبدالقدیر خان کیلئے پاکستان کے سب سے اعلیٰ اعزاز کا اعلان کرے:حلقہء فکروفن سعودی عرب

0

ریاض(وقار نسیم وامق) جس طرح قیام پاکستان کے لئے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی کامیاب جدوجہد لازوال ہیں اسی طرح محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی قوم کو مضبوط اور عظیم تر بنانے کیلئے جرات مندانہ اور انتھک جدوجہد ناقابل فراموش ہے، قوم کو محسن پاکستان کے انتقال سے ناقابل تلافی نقصان ہوا۔

حلقہء فکروفن سعودی عرب کے صدر ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری ، سیکرٹری جنرل وقار نسیم وامق، ناظم الامور طارق عزیز، کنوینئر سجاد چوہدری، میڈیا کوآرڈینیٹر طلحہ ظہیر، مجلس عاملہ کے سنیئر رکن قاضی محمد اسحاق میمن، ایڈوائزر ڈاکٹر محمود احمد باجوہ، سرور خان انقلابی، الیاس رحیم، ذکاءاللہ محسن اور دیگر نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وفات پر مشترکہ تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر محسن پاکستان اور پاکستان کا قیمتی اثاثہ تھے وہ ایک قومی ہیرو کے طور پر عوام کے دلوں پر راج کرتے رہیں گے، ہم حکومت پاکستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے وزیر اعظم ہاؤس میں قائم ہونے والی یونیورسٹی کا نام اے کیو خان کے نام سے منسوب کیا جائے اور انہیں پاکستانی تاریخ کا سب سے اعلیٰ اعزاز دینے کا اعلان کیا جائے۔

ہم ڈاکٹر عبدالقدیر کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ انہیں سلیوٹ پیش کرتے ہیں، پوری قوم ہمیشہ محسن پاکستان کو اپنے دل میں بسائے رکھے گی اور تاقیامت ان کی خدمات کا بڑے ادب و عقیدت سے ذکر کرتی رہے گی۔

بلاشبہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان صاحب نے پاکستان کو ایٹمی قوت اور غوری جیسے میزائل بنا کر ناقابل تسخیر بنایا جس کے لئے قوم ان کا جتنا بھی شکریہ ادا کرے کم ہے۔

حلقہء فکروفن سعودی عرب انکی اچانک موت پر دکھ اور ان کے ورثا سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہے اور ڈاکٹر صاحب کے درجات کی بلندی کی دعا کرتا ہے، انکی پاکستان کے لئے خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، کاش ہمارے حکمرانوں کا اپنے محسنوں کے ساتھ انکی زندگی میں قدر کرنے اور انکے ساتھ کھڑے ہونے کا شعور بیدار ہو جائے۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رحلت کے موقع پر ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری کا منظوم خراج عقیدت پیشِ خدمت ہے۔

‎دھڑکن دلوں کی جان تھے عبدالقدیرخان
‎ملت کے مہربان تھے عبدالقدیر خان

‎کوئی بھی چیز بیچ رکاوٹ نہ بن سکی
‎مضبوط اک چٹان تھےعبدالقدیر خان

‎اس قوم کے لیے جو ایٹم بم بنا لیا
‎واہ کس قدر مہان تھے عبدالقدیر خان

‎ عہدِ فریب کار نے محبوس کردیا
‎حاکم سے بدگمان تھے عبدالقدیرخان

‎دنیا میں آج سر کو اٹھاتےہیں اس وجہ
‎عظمت کے اک نشان تھےعبد القدیر خان

‎ہر آنکھ اشک بار ہے رحلت پہ دیکھیے
‎اک میر کاروان تھے عبد القدیر خان

‎جاہ و جلال قوم پہ قربان کردیا
‎حق کےبھی ترجمان تھےعبدالقدیر خان

‎خوددار،نیک خو بھی تو بےخوف اسلیے
‎بھوپال کے پٹھان تھے عبدالقدیر خان

‎عاجز دعا بدست ہے محسن کے واسطے
‎سر کے جو سائبان تھے عبد القدیر خان

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!